کوئٹہ : احتساب عدالت کوئٹہ ون کے جج جناب عبدالمجید ناصر نے بلوچستان میگا کرپشن کیس میں گرفتار سابق مشیر خزانہ میر خالد لانگو ،سابق سیکرٹری خزانہ مشتاق احمد رئیسانی اور ٹھیکیدار سہیل مجید کے جوڈیشل ریمانڈ میں 4جنوری تک توسیع کے احکامات دے دئیے ۔گزشتہ روز بلوچستان میگا کرپشن کیس کی سماعت احتساب عدالت ون کوئٹہ میں شروع ہوئی تو میگا کرپشن کیس میں نامزد ملزمان سابق سیکرٹری مشتاق احمد رئیسانی اور ٹھیکیدار سہیل مجید عدالت کے روبرو پیش ہوئے جبکہ سابق مشیر خزانہ میر خالد لانگو کی جانب سے ان کے وکیل نے ان کا میڈیکل رپورٹ عدالت میں پیش کی اورکہاکہ وہ ناسازی طبیعت کے باعث عدالت میں پیش نہیں ہوسکتے جسے عدالت نے منظور کیا اور تمام ملزمان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 4جنوری تک توسیع کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی واضح رہے کہ نیب حکام کی جانب سے سابق سیکرٹری خزانہ مشتاق احمد رئیسانی اور ٹھیکیدار سہیل مجید کی پلی بارگین کی درخواستیں منظورکرنے کی خبریں میڈیاکی زینت بنی ہے ،نیب ذرائع کے مطابق اس سلسلے میں انہیں عدالت میں بھی شورٹی جمع کراناہوگی جس کے بعد ان کی رہائی کے حوالے سے احکامات دئیے جانے کاامکان ہے ۔دریں اثناء ملی بھگت سے قریبی رشتہ داروں اور دوسرے افراد کو خلاف قانون پبلک سروس کمیشن کے امتحانات میں پوزیشن ہولڈرز اور کامیاب قراردیکر بھرتی کرنے کے مقدمے میں نامزد بلوچستان پبلک سروس کمیشن کے سابق چیئرمین محمداشرف مگسی وڈپٹی ڈائریکٹرز وحید الرحمن اور نیاز کاکڑ کو بھی احتساب عدالت میں پیش کیاگیا اور ان کے کیس میں گواہ استغاثہ کا بیان قلم بند کرلیاگیا بعدازاں کیس کی سماعت کو 30دسمبر تک کیلئے ملتوی کردیاگیا واضح رہے کہ بلوچستان پبلک سروس کمیشن میں مذکورہ ملزمان کی ملی بھگت سے اہل خانہ کے افراد سمیت دیگر کو اہم عہدوں کیلئے امتحانات میں پاس کرکے تعیناتی کی سفارش کے الزام میں ریفرنس دائر کیاگیاتھا مذکورہ کیس میں گواہان استغاثہ کے بیانات قلم بند کرانے کاسلسلہ جاری ہے ۔