کوئٹہ : پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین عبدالمجید خان اچکزئی نے کہا کہ جب تک معاشرے سے کرپشن کا خاتمہ نہیں کیا جا تا اس وقت تک حالات بہتر نہیں ہونگے اب وقت آگیا ہے کہ صوبے سے کرپشن کا خاتمہ کیا جائے نیب سمیت تمام اداروں سے حساب لیا جائیگا اربوں روپے کی کرپشن کرنیوالوں کو چند ٹکوں کی خاطر چھوڑنا جمہوری روایات کے بر خلاف ہے آڈٹ کا ادارہ بھی احتساب کر نے میں ناکام ہو چکی ہے آج تمام محکموں اور آڈٹ کے حوالے سے اجلاس ہو گا جس میں تمام امور پر غور کیا جائیگا ان خیالات کا اظہار انہوں نے بات چیت کر تے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ نیب نے ہمیشہ سہولت کا ر کا کردار ادا کیا ہے لوکل گورنمنٹ کا کیس صوبے سے تعلق رکھتا ہے اور اسلام آباد میں فیصلہ سمجھ سے بالاتر ہے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی لوکل گورنمنٹ کیس میں کسی بھی صورت خاموش نہیں رہے گی نیب نے جن کیسوں کی تحقیقات کی ہے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی ان تمام کیسز کو ری اوپن کرینگے کیونکہ نیب نے ان تمام کیسوں میں کرپشن میں ملوث افسران کے ساتھ ڈیل کر کے ان کو اربوں روپے کے عیوض چند روپے کی خاطر رعایت دی ہے اب یہ معاملہ نہیں چلے گا اور پی اے سی اس پر ضرور آواز بلند کرے گی انہوں نے کہا کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی ڈویژنل سطح پر کمشنروں کو بھی خطوط لکھیں گے اور15 سال کے دوران جتنی بھی غیر قانونی ٹینڈر کئے ہیں ان کا بھی حساب کیا جائیگا انہوں نے کہا کہ کرپشن پر کوئی بھی سودا بازی نہیں کرینگے انہوں نے کہا کہ پی اے سی کو مزید فعال بنا نے کے لئے ورلڈ بینک اور یورپی یونین بھر پور تعاون کر رہی ہے اور اس سلسلے میں بھی آڈٹ کا ادارہ ٹال مٹول سے کام لے رہا ہے گزشتہ10 سال کے دوران صوبے میں جتنی بھی کرپشن ہوئی ہے نیب کے ساتھ ساتھ آڈٹ کا ادارہ بھی اس کا ذمہ داری ہے اور کسی بھی صورت کرپشن کے حوالے سے کسی کے ساتھ رعایت نہیں کیا جائیگا آج پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس ہو گا جس میں تمام محکموں اور محکمہ آڈٹ کے نمائندوں کو بلایا ہے اور ان سے اس معاملے پر بات چیت کی جائیگی اور ڈی جی نیب کو بھی طلب کیا جائیگا۔