کراچی: عمران خان کا کہنا تھا کہ سابق چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے مایوس کیا، انہیں پاناما لیکس پر درخواستوں کی سماعت مکمل کرنی چاہیئے تھی۔
انصاف ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم سات مہینے سے انصاف کا انتظار کررہے تھے، جسٹس انور ظہیر جمالی کو چھٹی لینے کے بجائے کیس کی سماعت کرنی چاہیئے تھی کیونکہ انصاف پر چھٹی نہیں ملتی۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ کیس کی سماعت یومیہ بنیادوں پر کی جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ 4 جنوری سے سماعت کا دوبارہ آغاز خوش آئند ہے جبکہ سپریم کورٹ کے نئے لارجر بینچ پر پورا اعتماد ہے۔
عمران خان نے یہ اعلان بھی کیا کہ سپریم کورٹ کا بینچ جو فیصلہ کرے گا، تحریک انصاف اسے تسلیم کرے گی کیونکہ ہمیں پاکستانی اداروں کو مضبوط بنانا ہے۔
مسلم لیگ (ن) پر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ ایک ادارہ ہے جس پر اعتماد کیا جا سکتا ہے، باقی ادارے حکومت نے تباہ کر دیئے ہیں، سپریم کورٹ بھی کہہ چکی ہے کہ ملک کے تمام ادارے فیل ہو چکے ہیں۔
تحریک انصاف کا ایک بار پھر دعویٰ تھا کہ پاناما لیکس کے معاملے کا فیصلہ جنوری میں ہی ہو جائے گا اور معاملہ آر یا پار ہو جانا ہے۔
‘کراچی کے مسائل کے لیے احتجاج کا ارادہ ہے’
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ کراچی کے مسائل کے لیے احتجاج کا پلان بنا رہے ہیں، انہوں نے کراچی کی عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ پرامن احتجاج ضروری ہے ورنہ آپ کو کوئی نہیں پوچھے گا۔
انہوں نے کہا کہ کراچی میں گندگی میں اضافہ ہوتا جارہا اور کمزور عوام کو پانی نہیں ملتا جبکہ پانی کے بحران سے واٹر مافیا فائدہ اٹھارہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کراچی آنے کا مقصد اپنے تنظیمی ڈھانچے کو بہتر بنانا ہے۔
‘آگ لگانے والے انسانیت کے مجرم’
بلدیہ ٹاؤن آتشزدگی پر بات کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ آگ لگانے والے انسانیت کے مجرم ہیں جنہوں نے پیسے کے لیے 200 سے زائد لوگوں کو زندہ جلا دیا۔
تحریک انصاف کے سربراہ نے کہا کہ بلدیہ فیکٹری میں آگ لگانے کا واقعہ ایک بڑا سانحہ تھا اور اس میں ملوث افراد کو عبرتناک سزا دی جانی چاہیئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ رحمٰن بھولا نے مجسٹریٹ کے سامنے حماد صدیقی کا نام لیا ہے۔