|

وقتِ اشاعت :   January 2 – 2017

کوئٹہ: وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہا ہے کہ سلامتی کونسل میں پاکستان کے خلاف بھارتی قرارداد کا مسترد ہونا اس حقیقت کا مظہر ہے کہ دہشت گردی کی جنگ میں دنیا پاکستان کی قربانیوں کا اعتراف کرتی ہے۔ جھوٹ کی بنیاد پر مبنی قرار داد مسترد ہونے سے بھارتی حکومت کا مکروہ چہرہ اور ناپاک عزائم بھی سامنے آگئے ہیں جو وہ پاکستان کے خلاف رکھتی ہے۔ اپنے ایک بیان میں وزیر اعلیٰ نے کہا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں جاری ظلم و ستم سے دنیا کی نظریں ہٹانے کے لئے پاکستان کے خلاف عرصہ دراز سے منفی ہتھکنڈے استعمال کرتا چلا آرہا ہے مودی حکومت نے نہ صرف کشمیری عوام پر طاقت کے بے جااستعمال میں اضافہ کیا بلکہ پاکستان کے خلاف جھوٹے الزامات بھی عائد کرنا شروع کئے بھارت بلوچستان سمیت دیگر شہروں میں مداخلت کرتے ہوئے دہشت گردوں کی سرپرستی اور انہیں فنڈنگ کر رہا ہے جس کے واضع شواہد اور ثبوت موجود ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادو اور اس کے نیٹ ورک میں شامل کارندوں کی گرفتاری کا حوالہ دیتے ہوئے اسے بلوچستان میں بھارتی مداخلت کا ناقابل تردید ثبوت قرار دیا ہے وزیر اعلیٰ کا کہنا ہے کہ سی پیک بھارت کی آنکھوں میں خار کی طرح کھٹک رہا ہے جیسے ناکام بنانے کے لئے وہ پاکستان کے خلاف سازشیں کر رہا ہے تاہم اسے اپنے مذموم مقاصد میں بری طرح ناکامی ہوگی۔ وزیراعلیٰ نے پاکستان کی جانب سے بھارتی دہشت گردی اور مداخلت کے ثبوت اقوام متحدہ میں پیش کر نے کے اعلان کا خیرمقدم کر تے ہوئے کہا ہے کہ وقت آگیا ہے کہ بلوچستان میں بھارتی مداخلت اور دہشت گردی کے ناقابل تردید ثبو ت دنیا کے سامنے لا کر بھارت کے خلاف عالمی رائے عامہ ہموار کرکے اسے بلوچستان میں مداخلت اور دہشت گردوں کی سرپرستی اور فنڈنگ کرنے سے روکا جائے۔