|

وقتِ اشاعت :   January 3 – 2017

چمن : پاک افغان سرحد پر سیکورٹی فورسز نے مقامی تاجروں کے کاروبار پر پابندی کرنے کے خلاف مشتعل مقامی تاجروں نے احتجاجاََ پاک افغان شاہراہ پر ٹائر جلاکر ٹریفک کی آمدروفت کیلئے بند کردی ۔اور سیکورٹی فورسز کے خلاف سخت احتجاج کیا ۔ جبکہ ایف سی ذرائع نے بتایاکہ غیر قانونی سمگلنگ کو کاروبار کی شکل دیکر مشتعل سمگلر احتجاج کررہے ہیں بعد میں ڈپٹی کمشنر قیصر خان ناصر، ڈی پی او ساجد خان مہمند اور مولوی محمد میر نے مشتعل مظاہرین کے ساتھ کامیاب مذاکرات کے بعد شاہراہ کو ہر قسم کی ٹریفک کیلئے کھول دیا ۔ تفصیلات کے مطابق پاک افغان سرحد پر سیکورٹی فورسز کی جانب سے مقامی تاجروں کے کاروبار پر پابندی کے خلاف مقامی تاجروں کا سخت احتجاج مشتعل مظاہرین نے پاک افغان بین الاقوامی شاہراہ کو ہرقسم کی ٹریفک کیلئے ٹائر جلاکر بند کردیا جس سے ٹریفک کی روانی میں خلل پیداہوگیا مشتعل مظاہرین نے ٹائر جلاکر شاہراہ کو بند کرنے کے ساتھ ساتھ احتجاج بھی کیا جبکہ ایف سی ذرائع نے بتایاکہ غیر قانونی سمگلنگ کو کاروبار کی شکل دیکر مشتعل سمگلر احتجاج کررہے ہیں جو شاہراہ کو بند کردیا تھا جس سے مسافروں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے جبکہ مشتعل مظاہرین نے بتایاکہ بارڈر سیکورٹی فورسز ہمیں تجارت سے روک رہے ہیں اور ہمارے روزگار کا سارا دار ومدار پاک افغان بارڈر سے وابسطہ ہے جبکہ بارڈر کی بندش سے ہمارے گھروں کے چولہے بج جائے گے چمن شہر میں نہ کوئی فیکٹری ہے نہ کوئی اور ذریعہ معاش ہے اور بے روزگاری کی انتہا ء ہے شاہراہ کو کھولنے کیلئے ڈپٹی کمشنر قیصر خان ناصر ،ڈی پی او ساجد خان مہمند اور جمعیت علماء اسلام کے رہنماء مولوی محمد میر نے مشتعل مظاہرین کے ساتھ مذاکرات کی اور ان کو یقین دلایاکہ ان کے جائز تجارت کو نہیں روکا جائے گا جس میں گھریلو اشیاء اور دیگر معمولی چیزیں شامل ہوگی جس پر مشتعل مظاہرین نے شاہراہ کھول دیا اور مظاہرین منتشر ہوگئے ۔