کوئٹہ : نیشنل پارٹی کے سینیٹرمیرکبیراحمدمحمدشہی نے کہاہے کہ نیشنل پارٹی نے بلوچستان میں مردم شماری کو موخرکرنے کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کافیصلہ کیاہے اس سلسلے میں رواں ہفتے درخواست دائر کی جائے گی جس کی پیروی بیرسٹر محمدعلی سیف کرینگے اس حوالیسے ہمارا ہوم ورک مکمل ہے ان خیالات کااظہار انہوں نے اسلام آباد میں درخواست سے متعلق اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا کبیرمحمدشہی نے کہاکہ مردم شماری پر نیشنل پارٹی کا موقف اصولی اورحقائق پرمبنی ہے بلوچستان میں دس سال سے جاری آپریشن کے باعث آواران تربت پنجگور قلات مستونگ ڈیرہ بگٹی سمیت مختلف علاقوں سے لاکھوں کی تعداد میں بلوچ نقل مکانی کرکے سندھ سمیت مختلف میں مہاجرین کی حیثیت سے زندگی بسرکرنے پرمجبور ہیں یہی وجہ ہے کہ 2013ء کے انتخابات میں بلوچستان کے حلقہ پی بی 41آواران جہاں 57656ووٹ رجسٹرڈ ہیں کامیاب امیدوار نے صرف544ووٹ حاصل کرکے کامیابی حاصل کی اور کل ووٹ683ڈالے گئیاسی طرح دیگرحلقوں میں بھی ووٹنگ کی شرح انتہائی کم رہی جس سے ثابت ہوتاہے کہ لوگوں کی بڑی تعداد اس وقت اپنے آبائی علاقوں میں موجود نہیں تودوسری جانب 40لاکھ سے زائد افغان مہاجرین کابوجھ الگ ہے جنہوں نے غیرقانونی طریقے سے ملکی دستاویزات حاصل کررکھی ہے مرکزی حکومت خود اعتراف کررہی ہے کہ 18لاکھ سے زائد مہاجرین ایسے ہیں جن کے پاس افغانستان کی بھی کوئی دستاویزات نہیں کبیرمحمدشہی نے کہاکہ مردم شماری کی اہمیت سے ہمیں انکار نہیں ان مسائل کے حل تک مردم شماری بلوچ قوم تشخص اور بقا کیخلاف سازش ہے وفاق ہمارے تحفظات اور خدشات دور کرے ۔