|

وقتِ اشاعت :   January 7 – 2017

ڈیرہ مراد جما لی : مسلم لیگ ن کے پلیٹ فارم سے مختلف اقوام کے بننے والے سیاسی اتحادکے سربراہ سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان میر جان محمد جمالی اور سابق اسپیکر بلوچستان اسمبلی میر ظہور خان کھوسہ سابق صوبائی وزیر میر عبدالغفورلہڑی میرفائق علی جمالی، میر سلیم خان کھوسہ، میر بہرام خان بلیدی، میر عطاء اللہ خان بلیدی ،میرشوکت علی بنگلزئی نے کہاہے کہ ہم بلوچستان میں افغان مہاجرین کی موجودگی میں مردم شماری کراناصوبے کی عوام کے ساتھ ذیادتی مترادف ہے ہم پاکستانی پختونوں کے خلاف نہیں بلکہ افغان مہاجرین کے خلاف ہیں آج وزیراعلیٰ بلوچستان سے ملاقات کرکے اپنے خدشات کے بارے میں انہیں آگاہ کریں گے صوبے کی قوم پرست جماعتوں نے بھی مردم شماری کی مکمل مخالفت اور عدالت سے بھی رجوع کرنے کافیصلہ کیا ہے سی پیک کے منصوبے میں بلوچستان کے بیک بون رکھنے والے علاقوں کو بھی شامل کیاجائے ان خیالات کا اظہار انھوں نے مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنماء وسابق وزیر میر عبدالغفور خان لہڑی کی طرف سے گوٹھ تاج محمد لہڑی میں اتحاد کے قائدین اور علاقے کے معتبرین معززین کے اعزاز میں دئیے گئے بڑے ظہرانے کے موقع پر بات چیت کرتے ہوئے کیا انھوں نے کہاکہ سی پیک کے منصوبے کی کامیابی بلوچستان سے ہے ، مگر بلوچستان کے بیک بون رکھنے والے علاقوں جعفرآباد اور نصیرآباد کو اس میں نظر انداز کیا گیا ہے ، جس کی وجہ سے بلوچستان کے واحد زرعی علاقے سی پیک میں منصوبے میں شامل نہ ہونے کی وجہ سے پسماندگی اور محرومی کا شکار ہونگے ، اور یہ زیادتی صرف نصیرآباد ڈویژن نہیں بلکہ پورے صوبے سے ایک زیادتی ہوگی کیونکہ بلوچستان کے واحد زرعی علاقے جو زرخیز ہونے کی وجہ سے پورے بلوچستان کی نمائندگی کرتے ہیں ۔ انھوں نے کہاکہ ہمارے نئے اتحاد کے خلاف بعض سیاسی نابالغ لوگ بے بنیاد پروگینڈا کرررہے ہیں یہ اتحاد خالصتا مسلم لیگ ن کے پلیٹ فارم سے بنایا گیا ہے کیونکہ ہم سمجھتے ہیں کہ آنے والا وقت بھی مسلم لیگ ن کاہوگا، اور مسلم لیگ ن کو بلوچستان میں سب سے بڑی طاقت بناکر دم لیں گے ۔ انھوں نے کہاکہ ہمارااتحاد صاف و شفاف اتحاد ہے اس میں شامل تمام افرادمسلم لیگ ن کے ٹکٹ یافتہ ہیں اور ہرایک اپنے حلقے میں پوری طاقت کے ساتھ مسلم لیگ ن کے لئے مرکز اور صوبوں میں نشستیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوگا اس موقع پر میر عبدالغفور لہڑی نے کہاکہ جس دن اتحاد کی بنیاد رکھی گئی تھی اس دن واضح طور پر اتحاد نے فیصلہ جاری کیا تھاکہ جس میں واضح طور پر کہاگیا تھاکہ یہ اتحاد مسلم لیگ ن کے پلیٹ فارم سے بنا ہے ، اور آنے والے انتخابات میں بھی مسلم لیگ ن کے پلیٹ فارم سے انتخابات میں حصہ لے گا ۔ نصیرآباد اور جعفرآباد کی تمام سیاسی قوتیں اگر ایک جگہ پر متحد ہوگئیں ہیں تو یہ مخالفین سے بات ہضم نہیں ہورہی آئے روز وہ ایک نیا شوشہ چھوڑ دیتے ہیں جس سے اتحاد پر کوئی فرق نہیں پڑے گا اور یہ اتحاد آگے چل کر مزید مضبوط ہوگا اور حلقے میں نشست رکھنے والے مزید سیاسی قوتوں اور ہم خیال سیاسی افراد کو اس اتحاد میں شامل کیا جائے گا انھوں نے کہاکہ آج وزیر اعلیٰ بلوچستان سے ملاقات کرکے اتحاد کے تمام رہنماء نصیرآباد اور جعفرآباد کو بھی سی پیک کے منصوبے میں شامل کرانے کی کوشش کریں گے ۔