|

وقتِ اشاعت :   January 10 – 2017

خضدار : ضلع خضدار میں ساٹھ فیصد خواتین شناختی کارڈ اور اسی فیصد خواتین لوکل سرٹیفکیٹ سے محروم ہیں خواتین کے استحصال میں قبائلی معتبرین بھی ملوث ہیں ،خواتین کی شناختی کارڈ اور لوکل سرٹیفکیٹ بنانے کے لئے شعوری مہم چلانے کی ضرورت ہے ان خیالات کا اظہار بی این پی (مینگل ) تحصیل خضدار کے سابق صدر سفر خان مینگل نے گزشتہ روز ڈسٹرکٹ بار میں خواتین کے مسائل کے عنوان سے منعقدہ سمینار سے خطاب کے دوران کیا اس موقع پر مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے لوگ بڑی تعداد میں موجود تھے بی این پی کے رہنماء نے اپنے خطاب میں کہا کہ بد قسمتی سے ہمارے کچھ قبائلی معتبرین بھی خواتین کے استحصال میں ملوث ہیں خضدار کے متعدد علاقے ایسے ہیں جہاں خواتین سزا کے طور پر سرداروں کے بھٹیوں پر روٹیاں پکاتی ہیں حالانکہ جس جرم کا سزا انہیں دی جا رہی ہوتی ہیں اس جرم کا مجرم متعلقہ خواتین کے مرد حضرات ہوتے ہیں جب کہ سزا خواتین کو ملتی ہے حکومت کو چائیے کہ خواتین کی استحصال کرنے والوں کے خلاف کاروائی کی جائے وکلاء بھی اس حوالے سے اپنا کردار ادا کریں اس کے علاوہ ہمیں افسوس ہے کہ یہاں ایک غریب یتیم خاتون کی ملازمت چھینی گئی اس کے لئے بھی کچھ نہیں کیا گیا اس کے علاوہ ضلع خضدار میں ساٹھ فیصد خواتین کے شناختی کارڈ نہیں اور اسی طرح اسی فیصد خواتین لوکل سرٹیفکیٹ سے محروم ہیں ہمیں ان استحصالی طبقہ کے خلاف مہم چلانا ہو گا اور معاشرے میں یہ شعور اجاگر کرنا ہو گا کہ جتنی مرد حضرات یا بچوں کی لوکل سرٹیفکیٹ بننا ضروری ہے اسی طرح خواتین کی بھی ضروری ہیں ہم خواتین کو حق دلانے کے عمل کو اپنے گھر سے شروع کریں اگر آج ہم اس تبدیلی کے لیئے جد و جدہ نہیں کی تو آنے والے نسلیں ہمیں معاف نہیں کرینگے ۔