ُاسلام آباد: سینیٹ کو حکومت نے آگاہ کیا ہے کہ نیب نے گذشتہ تین سالوں میں ملک بھر میں 85سیاستدانوں،663کاروباری لوگوں اور 1333بیوروکریٹس کے خلاف تحقیقات شروع کی جبکہنیب نے گذشتہ تین سالوں کے دوران 20.471ارب روپے کی ریکوریاں کیں، ملک میں چھ تھرمل پاور پلانٹس غیر فعال ہیں،2013سے قبل ایک دن میں 3سے4 بم دھماکے ہوتے تھے،تھوک کے حساب سے روزانہ لاشوں کی منڈیاں لگتی تھیں،حکومت اورپاک فوج کی انتھک محنت کی وجہ سے ملک میں دہشتگردی پر کسی حد تک قابو پالیا گیا ہے،قوموں پر مشکل وقت آتے ہیں،ایک دن آئے گا کہ ہم بھی دہشتگردی سے مکمل طور پرنجات حاصل کرلیں گے۔منگل کو سینیٹ میں ارکان کے سوالوں کے جواب میں وفاقی وزیر پانی وبجلی خواجہ آصف،وفاقی وزیر برائے کابینہ شیخ آفتاب احمد،وفاقی وزیرقانون و انصاف زاہد حامد ، وفاقی وزیرپٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی اور وزیرمملکت برائے مذہبی امور پیرامیرالحسنات نے دیئے۔سینیٹر احمد حسن کے سوال کے جواب میں وزارت پانی و بجلی نے اپنے تحریری جواب میں ایوان کو آگاہ کیا کہ ملک میں چھ تھرمل پاور پلانٹس غیر فعال ہیں۔سینیٹر کرنل(ر)طاہر حسین مشہدی کے سوال کے جواب میں وزیرمملکت برائے مذہبی امور پیر امیر الحسنات نے کہاکہ ملک میں فرقہ واریت پر قابو پانے کیلئے حکومت نے قومی علماء اور مشائخ کونسل تشکیل دی ہیں۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ملک میں صرف چرچوں پر ہی نہیں بلکہ تمام مذہبی عبادت گاہوں پر دہشتگردی کی کارروائیاں ہوئیں،گذشتہ ادوار میں ایک دن میں کئی کئی بم دھماکے ہوتے تھے،تھوک کے حساب سے روزانہ لاشوں کی منڈیاں لگتی تھیں،حکومت اور سیکیورٹی اداروں کی انتھک محنت کی وجہ سے ملک میں دہشتگردی پر کسی حد تک قابو پالیا گیا ہے،قوموں پر مشکل وقت آتے ہیں،ایک دن آئے گا کہ ہم بھی دہشتگردی سے مکمل طور پرنجات حاصل کرلیں گے۔سینیٹر احمد حسن کے سوال کے جواب میں وزارت پٹرولیم نے اپنے تحریری جواب میں ایوان کو آگاہ کیا کہ پاک ایران گیس پائپ لائن پر حکومت عملدرآمد کر رہی ہے۔سینیٹر نعمان وزیرخٹک کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر شیخ آفتاب احمد نے کہا کہ ملک میں اب تک سات خصوصی اقتصادی زونز قائم کردیئے گئے ہیں جن میں تین سندھ،تین پنجاب اور ایک خیبرپختونخوا میں ہے،تمام اقتصادی زونز کو بجلی فراہم کردی گئی ہے تاہم ملک میں گیس کی قلت کی وجہ سے گیس فراہم نہیں کی جاسکی۔سینٹر سید شبلی فراز کے سوال کے جواب میں وزارت قانون کی جانب سے تحریری جواب میں ایوان کو آگاہ کیا گیا کہ گذشتہ تین سالوں میں نیب نے کرپشن اور بدعنوانی کے 4598 افراد کیخلاف انکوائری کی، جن میں سے 2226 کیسز کو بند کردیا گیا جبکہ 2338مقدمات پر تاحال انکوائریز جاری ہیں