|

وقتِ اشاعت :   January 13 – 2017

کوئٹہ: پشتونخواملی عوامی پارٹی کے صوبائی صدر وسینیٹر عثمان کاکڑ نے کہا کہ حکومت فاٹا کے مسئلے پر جلد بازی نہ کرے جبکہ تک پارلیمنٹ اور سیاسی جماعتوں کی آراء آجائے تو پھر اس مسئلے کو کابینہ میں لے جائے صوبے میں شدید سردی کے دوران گیس نہ ہونا زیادتی ہے گیس صوبے سے نکلتی ہیں لیکن فائدہ کسی اور کو پہنچتا ہے اور بل بھی زیادہ آتے ہیں اس کا نوٹس لیا جائے ان خیالات کا اظہار انہوں نے سینیٹ میں اظہار خیال کر تے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ فا ٹا کمیٹی ریفارم کے حوالے سے مرکزی حکومت جلدی فیصلے نہ کریں کیونکہ فاٹا کے نمائندوں کے تجاویز، سینیٹ، اور قومی اسمبلی کے تجاویز بھی آئیں گے ہم چاہتے ہیں کہ حکومت جلد بازی نہ کریں جب تک پارلیمنٹ اور پارٹیوں کی آراء آجائیں پر اس کے بعد کا بینہ میں لے جائے میری معلومات کے مطابق یہ لوگ جلدازجلد اس کو کابینہ میں لے جانا چا ہتے ہیں جس سراسر پارلیمنٹ کی توہین ہے انہوں نے کہا کہ صوبے میں 87 فیصد گیس چوری کی بارے میں غلط اطلاعات اور جو بھی گیس چوری ہو رہی ہے وہ متعلقہ ادارے کے اہلکار کر رہے ہیں متعلقہ ادارے کے اہلکاروں کو جواب دینا چاہئے کہ پریشر کم ہے پریشر دینگے ہر دفعہ ہمارے صوبے کے بارے میں یہ لوگ غلط بیانی کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ اس وقت بھی کوئٹہ کا درجہ حرارت منفی دس ہے تقریبا2 سے تین ماہ تک کوئٹہ میں منفی درجہ حرارت رہے گا جبکہ قلات اور زیارت میں تو بہت زیادہ سردی ہے اس وقت وہاں پر گیس کا بہت زیادہ شارٹ فعال ہے لوگ سردی کی وجہ سے بیما ر ہونے لگتے ہیں اور گیس کی بلز بھی زیادہ آتے ہیں اگر یہی سلسلے رہا تو ہم ہر فور م پر آواز اٹھاتے رہیں گے۔