|

وقتِ اشاعت :   January 14 – 2017

کوئٹہ: بلوچستان کے صوبائی دارلحکومت کوئٹہ سمیت ، خضدار، قلات، مستونگ ،سبی، پشین، خانوزئی ، زیارت ، توبہ اچکزئی، توبہ کاکڑی میں طویل خشک موسم کے بعد بارش کا سلسلہ شروع ہو گیاجو رات گئے تک جاری رہا بلوچستان کے مختلف علاقوں میں بارشیں جبکہ پہاڑوں پر برفباری سے موسم سرد ہو گیاکوئٹہ میں بارش ہو تے ہی بجلی کی آنکھ مچولی شروع ہو گئی جبکہ باقی ماندہ کسر گیس پریشر میں کمی اور لوڈشیڈنگ نے پوری کردی سردی کے باعث لو گوں کو شدید مشکلات کا سامنا کر نا پڑادن بھر شہری سلنڈرز میں ایل پی جی گیس بھروتے نظر آئے کوئٹہ میں موسم سرما کی پیلی بارش سے سردی کی شدت میں اضافہ ہوگیا شہری بارش اور شدید سردی کے باعث گھروں میں محصور ہوگئے ، رہی سہی کسر گیس کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ اور پریشر میں کمی نے پوری کر دی ہے، کوئٹہ شہر کے اکثر علاقوں میں دن بھر گیس ناپید رہی سریاب کے علاقوں کشمیر آباد، کلی بنگلزئی، بی بی زیارت ٹاؤن ، عارف گلی ، کلی نیک محمد، کلی دیبہ ، کواری روڈ ، پشتون آباد، ٹین ٹاؤن ، کاسی روڈ ، اسپیشل ہائی سکول کے اطراف کی گلیوں سمیت سینکڑوں شہری آبادیوں میں میں دن بھر گیس بجلی کی آنکھ مچولی جاری اور گیس پریشر غائب رہی شدید سردی کے باعث ضعیف العمر افراد اور بچے دن بھر ٹھٹھر تے رہے گزشتہ روز شہریوں کی جانب سے شدید احتجاج کیاگیا اور کوئٹہ کے مصروف شاہراہ کو ٹریفک کیلئے بند کیا گیا تھا مظاہرین نے الزام عائد کیا کہ سوئی گیس حکام مسئلے کے حل میں ناکام ہوچکے ہیں ، لہٰذا انہیں فوری برطرف کر کے اہل حکام کوتعینات کیا جائے، آئے روز اخبارات اور الیکٹرانک میڈیا کے ذریعے مسئلے کو اجاگر کیا جارہا ہے، تاہم حکومتی سطح پر کوئی شنوائی نہیں ہورہی ، گزشتہ روز سینٹ اجلاس میں اس مسئلے کی جانب ایوان کی توجہ کرائی گئی ، سی این جی اسٹیشنز کی بندش سے بھی عوامی مسائل کے حل میں کار آمد ثابت نہ ہو سکی ہے ،عوامی حلقوں اور سیاسی جماعتوں کی جانب سے مسئلہ کے فوری حل نہ ہونے کیخلاف بھر پور احتجاجی تحریک چلانے کافیصلہ کیاگیا ہے، جس کا باضابطہ اعلان آئندہ چند دنوں میں متوقع ہے قلات میں بارشوں سے ایک جانب شہریوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی تو دوسری جانب شدید سردی سے شہری ٹھٹھرتے رہے گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران قلات میں کم سے کم درجہ حرارت منفی سات ڈگری سینٹی گریڈ ریکار ڈ کیا گیا گیس پریشر غائب ،بجلی کی آنکھ مچولی جاری رہی گرج چمک کے ساتھ تیز اور موسلا دھار بارش اور ژالہ باری ہوئی جو وقفے وقفے سے رات گئے تک جاری رہی ،جبکہ تفریحی مقام کوہ ہربوئی ،عالی دشت ،نیچارہ ،اسکلکو سمیت دیگر پہاڑی و دیہی علاقوں میں برفباری ہوئی ۔برفبار ی کے بعد کوہ ہربوئی نے سفید چادر اوڑھ لی ۔محکمہ موسمیات قلات کے انچار ج شیر احمد سمالانی کے مطابق پہاڑوں کے علاوہ شہر میں بھی بارش کے علاوہ برفباری کا امکان ہے ۔جس کے بعد سردی کی شدت مزید بڑھے گی۔دوسری جانب سردی کے باعث قلات میں گیس پریشر کی بندش اور بجلی کی آنکھ مچولی سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔علاقہ مکینوں نے گیس پریشر کی بحالی کا مطالبہ کیا ہے ڈیرہ بگٹی سمیت ضلع کے دیگر علاقوں سوئی پیرکوہ حبیب راہی پٹوخ لوپ اور سنگسیلاح سمیت دیگر علاقوں میں موسم سرما کی پہلی بارش ہوئی باران رحمت برسنے کے بعد سردی کی شدت میں بھی اضافہ ہوا بارش جہاں لوگوں کی خوشی کا باعث بنا وہاں گیس حکام کی عدم توجہ کی وجہ سے گیس پریشر میں کمی کے مسئلے نے بھی شہریوں کے مسائل میں اضافہ کر دیا گھروں میں چولہے ٹھنڈے پڑنے سے امور خانہ داری بھی بری طرح متاثر ہوئی ہے جبکہ سردی کی بڑھتی ہوئی شدت اور گیس پریشر میں کمی سے بزرگ بچے اور خواتین سخت مشکلات کا شکار ہوکر رہ گئے ہیں ضلع کے عوام نے وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری اور صوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی اور چیئرمین ڈسٹرکٹ کونسل میر غلام نبی بگٹی سے اپیل کی ہے کہ وہ اس اہم عوامی مسئلے پر سوئی گیس حکام سے نازپرس کریں اور لوڈشیڈنگ کے عذاب سے ضلع کے عوام کو نجات دلائیں ۔