کوئٹہ+اسلا م آ باد: جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانافضل الرحمن نے توہین رسالت قانون میں کوئی ترمیم قابل قبول نہیں ہے اورکسی نے ترمیم کی کوشش کی توہم بھرپورمزاحمت کریں گے،سی پیک منصوبہ پاک چین دوستی میں پیشرفت کی علامت ہے ہم اس کی حوصلہ افزائی کریں گے،مغرب کے سرمایہ دارانہ نظام کے مقابلے میں ایک ایسانیامالیاتی متبادل نظام ہے جوترقی پذیراورپسماندہ اقوام کومغرب کی سرماداریت سے آزادی دلاسکے ہم اس کاخیرمقدم کرتے ہیں،ان خیالات کااظہارانہوں نے مرکزی مجلس شوری کے دوروزہ اجلاس کے بعدپریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیااس موقع پرمولاناعبدالغفورحیدری،اکرم خان درانی،مولاناعصمت اللہ،مولانافیض محمد،ملک سکندرخان ایڈوکیٹ سمیت دیگررہنمابھی موجودتھے۔مولانافضل الرحمن نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ فاٹاکے سیاسی مستقبل کے بارے میں حکومت نے نئی سمری تیارکرنے پررضامندی ظاہرکی ہے جوخوش آئندہے،فاٹاکوخیبرپشتونخوامیں ضم کرنافاٹاکے عوام میں غیرمقبول فیصلہ ہے،فاٹاعوام کی مرضی کے بغیرکوئی بھی فیصلہ جمہوری اصولوں کے خلاف ہوگاجمعیت کسی بھی تجویزمیں فریق نہیں ہے لیکن جوبھی فیصلہ ہوگافاٹاکے عوام کی مرضی سے کیاجائے،جمعیت فوجی عدالتوں کی توسیع کے حق میں نہیں ہے اس میں مزیدتوسیع سول عدالتوں پرعدم اعتمادکے مترادف ہوگاایکسوی ترمیم کوہم نے امتیازی قانون کہاتھاجس میں مذہب کونشانہ بنایاگیاتھااوراس میں 73کے متفقہ آئین کی حیثیت پرزخم کانشان لگایاگیاتھا،اگرفوجی عدالتوں میں توسیع ناگزیرہے تو اس کافیصلہ ال پارٹیزکانفرنس میں کیاجائے،فوجی عدالتوں میں توسیع کی مخالفت کرنے والی پارٹیاں اپنے گزشتہ موقف پر پچھتاوے کااعتراف کررہی ہیں انہوں نے کہاکہ جمعیت کے زیراہتمام 7,8,9اپریل کوپشاورمیں صدسالہ عالمی اجتماع منعقدکریں گے جوپاکستان کی تاریخ کاسب سے بڑااجتماع ہوگاجس میں امام کعبہ ،سعودی عرب کے وزیرمذہبی امورسمیت دیگراہم عالمی رہنماشرکت کریں گے،اجتماع کے لئے تیاریاں عروج پرہیں انہوں نے قوم سے اپیل کی کہ وہ5فروری کوپورے ملک میں یوم یکجہتی کشمیربنائے اوراس امرکااظہارکرے کہ ہم کشمیری عوام کے حق خوداداریت میں شانہ بشانہ کھڑے ہیں،کالعدم تنظمیوں اورفرقہ وارانہ تنظیموں کے لئے علیحدہ قوانین وضع کرنے کے سوال پرکہاکہ بدقسمتی سے امریکہ اورمغرب کی جوترجیحات اور اصلاحات ہیں ہم ان کواس طرح قبول کرتے ہیں جیسے وہ قران کاحکم ہے ہم امریکہ کے کہنے پراپنے شہریوں کواجنبی سمجھتے ہیں دنیامیں سب سے زیادہ دہشت گردی تنظمیں امریکہ میں پائی جاتی ہیں دنیاکے کتنے سربراہان کوامریکہ کی سرزمین پرقتل کیاگیا،نام نہاددہشت گردی کے خلاف جنگ جوایک نظریے کی بنیادپرلڑی جاتی ہے، جمعیت نے نے امریکہ کی نظریاتی وفکری سپلائی لائن کاٹی اس لئے وہ ہم پربرہم ہوئے سب سے زیادہ شہداء جمعیت کے ہیں ،انہوں نے کہاکہ جمعیت پارلیمنٹ میں کسی ایک مسلک کی نمائندگی نہیں کررہی بلکہ جمعیت تمام امت مسلمہ کی ترجمانی کاحق اداکررہی ہے ،اب تمام ترتوجہ صدسالہ اجتماع پرمرکوزہے،ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ سعودی عرب امت مسلمہ کی قیادت کی صلاحیت رکھتاہے ،خیلج کے ممالک کوایک پلیٹ فارم پرلانے کے لئے اوآئی سی کوکردارکرناچاہیے،یمن اورشام کی صورتحال پر عالمی طاقتیں مسلمانوں کولڑارہی ہیں اقوام متحدہ اورعالمی انسانی حقوق کی تنظیمیں برمااورشام کے حلب کی صورتحال کانوٹس لیں ترک پرپناہ گزینوں کابوجھ ڈالنااوران کی مددنہ کرناعالمی دنیاکی بدنیتی ظاہرکرتی ہے ایک اورسوال کے جواب میں ان کاکہناتھاکہ کسی کولاپتہ کرنامسئلہ کاحل نہیں مقدمہ چلایاجائے ایک اورسوال کے جواب میں مولانانے کہاکہ سندھ کے ضمنی الیکشن میں زرداری کے ساتھ دوستی کے تعلق کے باجودان کامقابلہ کریں گے۔