کوئٹہ: جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سینیٹر حافظ حمد اللہ نے کہا ہے کہ صرف وفاق سے ہی شکوے کرنے سے مسائل حل نہیں ہونگے ہمیں اپنے گریبانوں میں بھی جھانکنا ہوگا کہ ہم بطور بلوچستانی صوبے کے کیا کررہے ہیں صوبائی حکومت کی سی پیک کے حوالے سے سنےئر کوارڈینٹر آفیسر برائے سی پیک کی تعیناتی نے اس بات کی مزید وضاحت کردی ہے کہ حکومت اس حوالے سے کتنا سنجیدہ اور اس کو صوبے کی عوام کیلئے کار آمد بنانے میں دلچسپی رکھتی ہے ‘یہ بات انہوں نے بات چیت کرتے ہوئے کہی‘ انہوں نے کہاکہ ایسا لگتا ہے کہ سی پیک پروجیکٹ کو بجائے عوامی مفادات اور صوبے کی تعمیر و ترقی کیلئے کارآمد لانے کیلئے ایک سنجیدہ ٹیم و سوچ کے ساتھ اس پر کام کیا جاتا لیکن حکومتی اقدامات سے ایسا لگتا ہے کہ نہ تو حکومت اس میں سنجیدہ نہیں ہے اور نہ ہی حکومت چاہتی ہے کہ اس سے بلوچستان کا عام آدمی مستفید ہو انہوں نے کہاکہ یوں لگتا ہے کہ سی پیک پروجیکٹ سے صوبے کو فائدہ دینے کی بجائے اس سے صوبے کی معیشت کو نقصان دیا جارہا ہے جس طرح صوبائی حکومت نے روزگار دلاؤ کے تحت سنےئر کوارڈنیٹر آفیسر برائے سی پیک صوبے میں ایک تجربہ کار ٹیم کے ہوتے ہوئے من پسند شخص کو تعینات کیا ایسا لگتا ہے کہ صوبائی حکومت نہیں چاہتی کہ عوام کے مسائل حل ہوانہوں نے کہاکہ صرف وفاق کو موردالزام ٹہرا کر ہم اپنی جان خلاصی نہیں کرسکتے ہیں ہمیں خود بھی یہ ثابت کرنا ہوگا کہ جہاں پر ہم سب وفاق کو صوبے کی حق تلفی کا ذمہ دار ٹہرارہے ہیں وہی پر ہمیں بھی اپنے فیصلوں کو صوبے کے مفاد میں کرنا ہوگا۔