کراچی:نیشنل پارٹی کی مرکزی کمیٹی کا اجلاس جمعرات کو دوسریروز بھی مرکزی صدر و وفاقی وزیر برائے پورٹ اینڈ شپنگ سینیٹر میرحاصل خان بزنجو کی صدارت میں جاری رہا اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے میر حاصل خان بزنجو نے کہا کہ سی پیک سے بلوچ و بلوچستان کے عوام کو بھرپور فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے سی پیک پر خدشات اپنی جگہ لیکن اس میں بھر پور شرکت وقت و حالات کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا کہ ملازمتوں پر بنیادی حق بلوچستان و گوادر کے عوام کا ہے اس حوالے سے خصوصی قانون سازی کی ضرورت ہے جس میں مقامی افراد کو کاروبار میں شراکت داری ،ریونیو میں بلوچستان میں حصہ کے ساتھ ساتھ گوادر کے عوام کو مکمل تحفظ بنیادی نقاط ہیں ۔میرحاصل خان بزنجو نے کہا کہ ان حالات میں مردم شماری بلوچستان کے عوام کے مفاد میں نہیں ہے گزشتہ پندرہ سالوں سے بلوچستان میں امن و امان کی بگڑتی صورتحال سے لاکھوں افراد بلوچستان کے مختلف مقامات پر نقل مکانی پر مجبور ہوئے ہیں مقامی لوگوں کی دوبارہ اپنے علاقوں میں بحالی و واپسی تک اور غیر ملکی مہاجرین کی بڑی تعداد میں بلوچستان میں موجودگی سے امن و امان سمیت مردم شماری پر انتہائی منفی اثرات مرتب ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کے مہاجرین و غیر ملکی پناہ گزینوں کی موجودگی میں مردم شماری کسی صورت بھی قابل قبول نہیں ہے۔ اجلاس سے سابق وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ افغان پناہ گزینوں کی موجودگی میں مردم شماری کو کسی صورت میں قبول نہیں کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ مردم شماری سے قبل تمام افغان پناہ گزینوں اور دیگر تارکین وطن کو بلوچستان سے نکالنا بہت ضروری ہے بلوچستان کے عوام میں افغان مہاجرین کے حوالے سے اہم تحفظات ہیں وفاقی حکومت کو بلوچستان کے عوام کے تحفظات پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ انہو ں نے کہا کہ افغانستان کے مہاجرین کی موجودگی میں مردم شماری کسی صورت بھی قبول نہیں اس سلسلے میں بلوچستان کی تمام سیاسی پارٹیوں اور قبائلی عمائدین کو اعتماد میں لیں گے اور مردم شماری پر ایک مشترکہ موقف اختیار کرنے کی کوشش کریں گے ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ نے سی پیک کے حوالے سے کہا کہ بلوچستان کے عوام کے تحفظات کودور کرنے کی ضرورت ہے بلوچستان کیلئے خصوصی قانون سازی کی ضرورت ہے جس میں مقامی لوگوں کی کاروبار میں حصہ داری ،ریونیو میں بلوچستان کا حصہ اور ملازمتوں میں مقامی افراد کے حق کو تسلیم کئے بغیر سی پیک کو کامیاب بنانا بہت مشکل ہوگا پارتی کی مرکزی کمیٹی میں بہت سے اہم تنظیمی فیصلے بھی کئے گئے۔