|

وقتِ اشاعت :   January 23 – 2017

قلعہ عبداللہ +کوئٹہ:پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین عبدالمجید خان اچکزئی نے کہا کہ گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی کی جانب سے صوبے میں برفباری کے باعث متاثرہ علاقوں کے لئے امدادی کا رروائیاں جاری ہیں گورنر بلوچستان کی جانب سے سرکاری گوداموں میں پڑے خراب ڈھائی لاکھ خراب گندم بوری برفباری کے باعث متاثرہ اضلاع خاص طور پر قلعہ عبداللہ کے جانوروں کے چارہ جوئی کے لئے تقسیم کئے جائینگے ضلعی انتظامیہ امدادی سر گرمیاں تیز کرنے کے لئے بھر پور کوشش کریں ان خیالات کا اظہار انہوں نے قلعہ عبداللہ کے مختلف علاقوں میں دورے کے موقع پر کیا انہوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ قلعہ عبداللہ کے مختلف علاقوں توبہ اچکزئی، حرمبئی، شن غونڈنگ سمیت دیگر علاقوں میں امدادی سر گرمیاں جاری ہیں اور گورنر بلوچستان کی جانب سے سرکاری گوداموں میں پڑے ڈھائی لاکھ گندم بوری جانوروں کے چارہ جوئی کے لئے تقسیم کئے جائینگے اور قلعہ عبداللہ میں 20 ہزار خراب گندم بوری جانوروں کے مالکان میں تقسیم کئے جائینگے تاکہ وہ اپنے جانوروں کے دیکھ بھال کر سکے اس موقع پر ضلعی کے ساتھ بھی مختلف اجلاس کی اور تمام جاری کاموں کا جائزہ لیا گیا انہوں نے کہا کہ قلعہ عبداللہ میں برفباری سے متاثرہ علاقوں کے لئے ہر ممکن تعاون کرینگے اور حکومت کی جانب سے راشن، ادویات تقسیم کرینگے کیونکہ ہماری ذمہ داری ہے کہ عوام کی خدمت کریں دریں اثناء عبدالمجید خان اچکزئی نے حالیہ برف باری سے متاثرہ علاقے قلعہ عبداللہ میں ناقص اشیاء کی فراہمی پر برہمی کااظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ تعجب ہے کہ برفباری اور نقصانات قلعہ عبداللہ میں ہوئے جبکہ ہیلی کاپٹر سے امدادی اشیاء کہیں اور گرائے جارہے ہیں پی ڈی ایم اے سے گزشتہ سالوں کا ریکارڈ طلب کریں گے،قلعہ عبداللہ انتظامیہ بند راستوں کو کھولنے اور محصورلوگوں کو ریلیف پہنچانے کیلئے فوری اقدامات اٹھائے ،ممکنہ بارشوں اور برفباری سے قبل خوراکی اشیاء اور گندم وغیر ہ دور دراز علاقوں میں جلد ازجلد پہنچایا جائے ۔گزشتہ روز پبلک اکاؤنٹ کمیٹی کے چیئرمین اور پشتونخوامیپ کے رہنماء عبدالمجیدخان اچکزئی نے دورہ قلعہ عبداللہ اور دوبندی کے دوران کہا ہے کہ تعجب کی بات یہ ہے کہ برفباری اور نقصانات قلعہ عبداللہ ،توبہ اچکزئی ،توبہ کاکڑی اور دیگر علاقوں میں ہوئے لوگ یہاں محصور ہوئے راستے بند ہوئے مگر جب ہیلی کاپٹر سے امداد دی جاتی ہے تو وہ یہاں کے بجائے کہیں اور گرائی جاتی ہے انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم اے سے گزشتہ آٹھ سالوں کا مکمل ریکارڈ طلب کریں گے اور دیکھیں گے کہ انہوں نے اس عرصے میں لوگوں کو کیا ریلیف پہنچایا ،انہوں نے پی ڈی ایم اے کی جانب سے ضلع قلعہ عبداللہ کے متاثرین کیلئے بھیجے جانے والی ناقص اشیاء جن میں کمبل وغیرہ شامل ہے پر سخت برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ ایسی اشیاء کی فراہمی ناقابل قبول ہے ۔