کوئٹہ:سوئی سدرن گیس کمپنی کے ریجنل منیجر رفیق بلوچ نے کہاہے کہ بلوچستان کیلئے 210ایم ایم سی ایف ڈی گیس کی ضرورت ہے لیکن کمپنی کو170ایم ایم سی ایف ڈی گیس سپلائی کی جارہی ہے ،سردی کی شدت میں اضافہ برقراررہا تو سی این جی او گیس کی سپلائی کی معطلی میں مزید توسیع کی جائیگی ،نئی آبادیوں کو گیس کی فراہمی پر سال 2011سے پابندی لگائی گئی ہے جن کلیوں میں گیس پائپ لائنیں بچھائی گئی ہے انہیں جلد کنکشنز دئیے جائینگے ۔ان خیالات کااظہارانہوں نے گزشتہ دنوں انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کیا۔رفیق بلوچ کاکہناتھاکہ صوبے کیلئے 210ایم ایم سی ایف ڈی گیس کی ضرورت ہے تاہم جیکب آباد تاشکارپور گیس پائپ لائن سنگل ہونے کی وجہ سے کمپنی کو 170ایم ایم سی ایف ڈی گیس سپلائی کی جارہی ہے مذکورہ پائپ لائن کے استعداد کو بڑھانے کی منظور ی دی جاچکی ہے رواں سال جولائی تک منصوبے پر کام مکمل کرلیاجائیگا ،انہوں نے کہاکہ گیس چوروں کے خلاف یومیہ بنیادوں پر کارروائی جاری ہے اس کی وجہ سے بھی لوگوں کو پریشر کی کمی کی شکایات رہتی ہے انہوں نے کہاکہ کمپریسر لگانے سے بھی دوسرے صارفین کی حق تلفی کی جاتی ہے ایسے لوگوں کے خلاف بھی بھر پور کارروائی کی جارہی ہے ،کوئٹہ شہر میں شالدرہ اور دیگر علاقوں میں گیس پریشر کی کمی کی شکایات موصول ہورہی ہے کمپنی سالانہ بنیادوں پر نئے گیس پائپ لائن بچھانے کیلئے منصوبوں کی منظوری دیتی ہے اس سال بھی گیس پائپ لائن بچھانے کے منصوبے پر کام ہوگا انہوں نے کہاکہ کوئٹہ میں آبادی میں بے پناہ اضافہ گیس پریشر کی کمی کا باعث بناہے تاہم ہماری پوری کوشش ہے کہ اس مسئلے کو جلد سے جلد ختم کیاجاسکے ،ایک سوال کے جواب میں ان کاکہناتھاکہ اگر کوئٹہ شہر میں سردی کی شدت کا سلسلہ برقرارہا تو سی این جی اسٹیشنز کو گیس کی فراہمی بند رکھنے میں مزید توسیع کی جاسکتی ہے ہماری پہلی ترجیح گھریلو صارفین ہے ،ان کاکہناتھاکہ سال 2011سے ہی حکومت نے نئی آبادیوں کو گیس کی فراہمی پر پابندی عائد کررکھی ہے جن کلیوں میں گیس پائپ لائن بچھائے جاچکے ہیں وہاں جلد عوام کو کنکشنز دئیے جانے کیلئے اقدامات جاری ہے ۔