|

وقتِ اشاعت :   January 27 – 2017

اسلام آباد:وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ حکومت پانی سے بجلی بنانے کے منصوبوں کے لئے ڈیمز کی تعمیر پر کام کر رہی ہے۔ بلوچستان میں بجلی ضروریات پوری کرنے کے لئے چھوٹے بڑے ڈیمز بنا رہے ہیں۔ سندھ طاس معاہدے میں عالمی بینک بھی فریق ہے۔ تفصیلات کے مطابق جمعرات کے روز وزیراعظم نواز شریف سے عالمی بینک گروپ آئی بی آر ڈی کی چیف ایگزیکٹو آفیسر کرسٹا لینا جارجیوا کی ملاقات ہوئی ہے۔ اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان عالمی بینک کیساتھ شراکت داری کو خصوصی اہمیت دیتا ہے۔ عالمی بینک نے1952سے اب تک پاکستان میں 31ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی۔ بنیادی ڈھانچے، توانائی اور سماجی شعبے میں عالمی بینک کی سرمایہ کاری قابل قدر ہے۔ 2014ء سے اب تک عالمی بینک نے ترقیاتی شعبے کے لئے ڈھائی ارب ڈالر فراہم کئے۔ حکومت ترقیاتی شعبے میں کام جاری رکھے گی۔ توانائی کے شعبے میں تربیلا 4، 5اور داسو منصوبوں پر عالمی بینک کا تعاون اہم ہے۔ وزیراعظم نے سندھ طاس معاہدے کی بھارتی خلاف ورزی سے کرسٹالینا کو آگاہ کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے میں عالمی بینک بھی فریق ہے۔ بھارت نے معاہدے کے باوجود کشن گنگا اور رینٹل ڈیم کی تعمیر کی ۔ امید ہے عالمی بینک پاکستان بھارت پانی تنازعے کے حل کے لئے کردار ادا کریگا۔ وزیراعظم نے آئی ڈی پیز کی بحالی اور تعمیر کے لئے امداد پر عالمی بینک کا شکریہ ادا کیا۔ جبکہ اس موقع پر کرسٹالینا جارجیوا نے کہا کہ وزیراعظم اور ان کی ٹیم کیس اتھ ملاقات کر کے بے حد خوشی ہوئی۔ پاکستان کا میرا گزشتہ دورا2011میں تھا ۔ پاکستان میں مثبت تبدیلیاں نمایاں طور پر نظر آ رہی ہیں۔ بنیادی ڈھانچہ مضبوط ہوا ہے اور معیشت مستحکم ہوئی ہے۔ شرح نمو میں اضافہ ہوا ہے اور افراط زر میں کمی آئی ہے۔ ترقی کے ثمرات براہ راست ملک کے غریب طبقے تک پہنچ رہے ہیں۔ کرسٹالینا نے مزید کہا کہ عاملمی بینک پاکستان کو کئی دہائیوں سے تعاون فراہم کر رہا ہے۔ ہر سال تقریباً ڈیڑھ ارب ڈالر کی سرمایہ کاری سے ملک کی ترقی اور خوشحالی میں مدد ملی۔ عالمی بینک کی پاکستان کے ساتھ مضبوط شراکت داری ہے۔ اس سال پاکستان عالمی ترقیاتی ایسوسی ایشن کا ڈونر بن گیا ہے۔ پاکستان کا ڈونر بننا اس بات کا اعتراف ہے کہ وہ عالمی بینک کو ایک بہترین سرمایہ کار سمجھتا ہے۔