|

وقتِ اشاعت :   January 27 – 2017

کوئٹہ: ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے انٹرا پارٹی الیکشن برائے 2017-19 کے تحت مرکزی کونسل کے انتخابات جنرل موسی خان کالج میں ہوئے جس کے مطابق عبدالخالق ہزارہ چیرمین احمد کوہزاد مرکزی سیکریٹری جنرل منتخب ہوئے ۔ الیکشن کمیٹی کے نتائج کے مطابق مرکزی کونسل کے 21 ارکان کیلئے انتخابات ہوئے اور تمام ارکان بلامقابلہ منتخب ہوئے بعد ازاں ایگزیٹیو کونسل اور مرکزی کابینہ کے انتخابات میں تین عہدیداروں کیلئے امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہوا جبکہ دیگر 5 عہدیدار بلامقابلہ منتخب ہوئے اراکین کمیٹی کے مطابق چیرمین عبدالخالق ہزارہ وائس چیرمین اول محمد رضا وکیل ، وائس چیرمین دوم عزیز اللہ ہزارہ ، مرکزی سیکریٹری جنرل احمد کوہزاد ، ڈپٹی سیکریٹری محمد یونس چنگیزی ، سیکریٹری اطلاعات مرزا حسین ہزارہ ، فنانس سیکریٹری محمد رضا ہزارہ اور مرکزی آرگنائزنگ سیکریٹری غلام مہدی ہزارہ منتخب ہوئے ۔ دریں اثناء ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے چیرمین عبدالخالق ہزارہ نے دنیا میں دہشت گردی سے متاثرہ ممالک میں مذہبی شدت پسندی میں اضافے اور اسکے نتیجے میں وسیع پیمانے پر تباہی اور بے گناہ انسانوں کی ہلاکت کو عالمی طاقتوں کی سازش قرار دیتے ہوئے کہا کہ ضرورت آپڑی ہے کہ محروم عوام کو آگاہ کیا جائیں کہ انہیں بلاوجہ ایک ایسی جنگ کا ایندھن بنا یا جارہا ہے جسکا تعلق حکمران طبقات اور عالمی اقتصادی بالادستی سے وابستہ ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے شہید چیرمین حسین علی یوسفی کی آٹھویں برسی کے سلسلے میں موسی خان ڈگری کالج میں منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا جلسہ سے سیکریٹری جنرل احمد علی کہزاد ، مرزاحسین ہزارہ ، عبدالحسین ہزارہ ، محمد زمان دہقانزادہ اور ناظر لطیف نے بھی خطاب کیا جبکہ سٹیج کے فرائض محترمہ حمیدہ دانش نے انجام دیئے عبدالخالق ہزارہ نے شہید چیرمین حسین علی یوسفی کی قومی ، سماجی ، سیاسی ، ادبی اور عوامی خدمات کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ شہید یوسفی کی شہادت نے ہزارہ قوم کو شدید صدمے اور نقصان سے دوچار کیا انکی شہادت کا ازالہ اور انکی کمی صدیوں تک پر نہیں کی جاسکتی عالمی قوتوں اور بعض اسلامی ممالک کی اندرونی اختلافات کی وجہ سے جس جنگ کا آگ کو بھڑکا یا گیا ہے اسکی وجہ سے شہید چیرمین سمیت سینکڑوں پارٹی کارکنان اور ہزاروں کی تعداد میں ہزارہ قوم کے سماجی کارکن ، تعلیم یافتہ طبقہ ، ملازمت پیشہ محنت کش ، مسافر اور سبزی فروش اس جنگ میں ٹارگٹ اور نشانہ بنے ہیں ہمارے تاجروں اور دوکانداروں کو ٹارگٹ کرکے نشانہ بنا یا گیا حتیٰ کہ طالبعلموں کو بھی نہیں چھوڈا گیا انہوں نے کہا کہ ہمارے قوم کو جس طرح کے صدمات کا سامنا کرنا پڑا ہے اسکی نظیر نہیں ملتی اب دہشت گردوں نے کوئٹہ شہر سمیت پورے ملک میں بربریت اور ظلم کا بازار گرم کررکھا ہے ہمیں وکلاء کی شہادت پر افسوس اور دکھ ہیں جبکہ پولیس ٹریننگ سینٹر اور درگا ہ شاہ نورانی کے حادثہ کا بھی غم ہے ہم ہر سطح پر بے گنا ہ انسانوں کے قتل عام کو قابل نفرت سمجھتے ہیں ہمیں معلوم ہے کہ بلوچستا ن میں آباد اقوام اور قبائل نے کبھی بھی مذہبی انتہا پسندی کو فروغ نہیں دیا نہ ہی یہاں کبھی اس طرح کی روایت رہی ہیں کہ مذہب اور عقیدہ کی بنیاد پر کسی سے نفرت اور اسکے ساتھ متعصبانہ رویہ اختیار کیا جائے یہ صوبہ اور یہاں آباد اقوام و قبائل کے اپنے روایات اور اقدار ہیں جسکی تاریخ صدیوں پرانی ہیں ہم نے ہمیشہ قدروں کا احترام کیا اور روایات کی پاسداری کی ہم نے بڑے اختلافات بھی مذاکرات ، میڑھ اور جرگہ کے زریعے حل کئے ہیں اب کونسی قیامت آگئی ہے کہ ہم اپنے روایات اور اقدار پر عمل نہیں کرسکتے پارٹی رہنما نے کہا ہمیں سمجھنا ہوگا کہ ایک بڑی سازش کے زریعے یہاں آباد اقوام قبائل کے درمیان تعصبات کو فروغ دیا جارہا ہے عوام بخوبی سمجھتے ہیں کہ ان سازشوں کو پروموٹ کرنے والے کہاں سے ڈکٹیشن لیتے ہیں اور انکے مقاصد کیا ہے عوام کو یہ بھی معلوم ہے کہ کون سی طاقتیں کن مذہبی انتہا پسند گروہوں کی سرپرستی کرکے یہا ں کے اقوام و قبائل کو باہم دست و گریبان کرنا چاہتی ہے مگر ہم کسی بھی سازش کو کامیاب ہونے نہیں دیں گے