|

وقتِ اشاعت :   January 27 – 2017

کوئٹہ:بلوچستان کی مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے اس امراتفاق کااظہارکیاہے کہ انتخابی عمل میں عوام کی بھرپورشمولیت جمہوری احتساب کا آغاز ثابت ہوسکتی ہے ۔سیاسی جماعتیں اپنے انتخابی منشورکے مطابق عوامی مسائل کے حل کیلئے مؤثرقانونی سازی کرکے جمہوریت کے ثمرات عام آدمی تک پہنچانے میں کرداراداکریں ۔ا ن خیالات کااظہار پاکستان مسلم لیگ(ن )،بلوچستان نیشنل پارٹی ،عوامی نیشنل پارٹی ،پاکستان تحریک انصاف ،جمعیت علماء اسلام (ف )،نیشنل پارٹی ،پشتونخواملی عوامی پارٹی ودیگرسیاسی جماعتوں کے نمائندگان نے فری اینڈ فیئرالیکشن نیٹ ورک کے تعاون سے سی پی ڈی کے زیراہتمام ’’چارٹرآف ڈیمانڈ اورانتخابی منشور‘‘ کے حوالے سے منعقدہ ڈسٹرکٹ کنونیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔سیاسی پارٹی کے نمائندوں نے کہاکہ عوامی مسائل کے حل کیلئے جمہوری عمل میں عوام کی بھرپورشمولیت ضروری ہے ۔انہوں نے کہاہے کہ سیاسی جماعتوں کے مقامی عہدیدارن کافرض ہے کہ وہ نچلی سطح پر عوام کے ساتھ مؤثر رابطہ کاری کے تسلسل اورمشاورت کو یقینی بنائیں اورعوامی شفارشات اورعلاقے کے اجتماعی مسائل سے متعلق چارٹرآف ڈیمانڈ تیارکرکے اپنی قیادت تک پہنچائیں تاکہ عوامی مسائل کو انتخابی منشورکاحصہ بنانے اورقانونی سازی کے حوالے سے اقدامات اٹھائے جاسکیں ۔اس سے قبل ڈسٹرکٹ کوارڈینٹرشاہدعزیزاورفافن کے نمائیدہ سلمان خواجہ نے تنظیم کی جانب سے جمہوریت کے استحکام کیلئے اب تک کی گئی کاؤشوں پرروشنی ڈالی اورتعلیمی اداروں کے بنیادی ڈھانچے اوربنیاد ی سہولیات کی عدم فراہمی سے متعلق رپورٹ پیش کی گئی۔تنظیمی سروے رپورٹ کی روشنی میں پیش کردہ عداد شمار سے آگاہ کرتے ہوئے انہوں نے بتایاکہ کوئٹہ شہرمیں عوام کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کامسائل درپیش ہے ۔یونین کونسلز کی سطح پر نصب کئے گئے واٹرفٹریشن پلانٹ مناسب دیکھ بال نہ ہونے کی وجہ سے خراب ہیں ۔انہوں نے بتایاکہ بلوچستان کے شہری اوردیہی علاقوں میں خواتین کی ایک بڑی تعداد قومی شناختی کارڈ سے محروم ہے جبکہ اقلیت اورخواجہ سروں کو شناختی کارڈ کے حصول میں بھی مشکلات کاسامناہے ۔ڈسٹرکٹ کنونیشن کے شرکاء نے مطالبہ کیاہے کہ عوام کودرپیش مسائل کے حل کیلئے تمام سیاسی پارٹیاں اپنے منشورمیں اس کے حل کیلئے اقدامات تجویز کریں اورصحت ،تعلیم کے شعبوں میں عوامی نمائندوں کی مشاورت کو یقینی بناکر ان شعبوں کو فعال کیاجائے ۔(ش ر)