ڈیرہ مراد جمالی+گنداواہ:سی آئی اے انچارچ ڈیرہ اﷲ یار سابق ایس ایچ او ڈیرہ مراد جمالی کی گاڑی پر نامعلوم مسلح افراد کی اندھا دھند فائرنگ سے ہدایت اﷲ کولاچی اپنے محافظ بھتیجے سمیت جابحق دو محفوظ شدید زخمی ہو گئے حملہ آوار فرار دوماہ کے دوران پانچ پولیس اہلکار ٹارگٹ کلنگ میں جاں بحق ہو گئے تفصیلات کے مطابق سی آئی اے انچارچ ڈیرہ اﷲ یار سابق ایس ایچ او ڈیرہ مراد جمالی ہدایت اﷲ کولاچی ڈیرہ اﷲ یار سے ڈیوٹی سے اپنے گھر ڈیرہ مراد جمالی آ رہے تھے کہ گھر کے قریب فوڈ گودام کے مقام پر گھات لگائے بیٹھے نامعلوم مسلح افراد نے ان کی گاڑی کو دیکھتے ہی اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں ہدایت اﷲ کولاچی اپنے دومحافظوں سمیت شدید زخمی ہو گئے جن کو طبی امداد دینے کیلئے سول ہسپتال لایا جا رہا تھا کہ راستے میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہدایت اﷲ کولاچی ان کے محافظ بھتیجے صوبدار خان جابحق ہوگئے جبکہ محافظ شمن علی ڈومکی نظام علی سربراہ شدید زخمی ہو گئے جن کو تشویشناک حالت میں لاڑکانہ ریفر کردیا گیا حملہ آوار فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ڈی آئی جی پولیس شرجیل کریم کھرل ایس ایس پی نصیرآباد ملک فاروق فیض لہڑی ڈپٹی کمشنر نصیرآبادنصیر خان ناصر سول ہسپتال پہنچ گئے شہر کے داخلی خارجی راستوں کی ناکہ بندی کردی گئی ہے تاہم کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی واضع ر ہے کہ دوماہ کے دوران ڈیرہ مراد جمالی میں پانچ پولیس اہلکار کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا ہے شہید ہونے والے سی آئی اے انچارچ ڈیرہ اﷲ یار سابق ایس ایچ او ڈیرہ مراد جمالی ہدایت اﷲ کولاچی متعدد بار مختلف پولیس تھانوں میں ایس ایچ او رہ چکے ہیں جبکہ ان کو بیس روز قبل ایس ایچ او سٹی ڈیرہ مراد جمالی سے ہٹایا گیا تھا جو پولیس کے اعلی ٰ آفیسروں کی ہدایت پر شہید ہونے والے پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ کیس کی چھان بین کر رہے تھے ہدایت اﷲ کولاچی کی آج بروز اتوار کو پولیس لائن ڈیرہ مراد جمالی نماز جنازہ ادا کی جائے گی ،علاوہ ازیں جھل مگسی کے علاقے اکبر آباد کے قریب پرانی دشمنی کی بناء پر فائرنگ کر کے دو افراد کو قتل کر دیا ملزمان فرار۔لیویز ذرائع کے مطابق جھل مگسی کے علاقے اکبر آباد کے قریب فائرنگ سے دو افراد احسان علی جت اور لطف اللہ جت کو قتل کر دیا ۔قتل کی وجہ پُرانی دشمنی بتلائی جا رہی ہے ۔واقعے کی اطلاع ہی تحصیلدار جھل مگسی ارباب خان مگسی جائے واردات پر پہنچے اور لاشوں کو اپنی تحویل میں لیکر ضروری کاروائی کے لیئے سول ہسپتال جھل مگسی لائے جسے ضروری کاروائی کے بعد ورثاء کے حوالے کر دی گئیں مزید تفتیش جھل مگسی لیویز فورس کر رہی ہے۔