کوئٹہ:محکمہ لائیو سٹاک میں میرٹ کی پامالی اور عدالت کے احکامات کی خلاف ورزی کے باوجود سینئر پوسٹوں پر جونیئر آفیسران کو تعینات کرکے سینئرز کی حق تلفی کی جارہی ہے جس کی وجہ سے بلوچستان میں ان آفیسران میں شدید تشویش پائی جاتی ہے وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری،چیف جسٹس پاکستان اور چیف سیکرٹری سیف اللہ چٹھہ میرٹ کی پامالی کانوٹس لیکر حق داروں کو حق دلائیں تاکہ انصاف کے تقاضے پورے ہوسکیں یاد رہے کہ بلوچستان حکومت نے میرٹ کو برقرار رکھنے کے بلند وبانگ دعوے کئے گئے تھے مختلف محکموں کی طرح لائیو سٹاک کے محکمے میں بلوچستان میں گریڈ 18اور19کی ڈپٹی ڈائریکٹر سپریٹنڈنٹ سمیت دیگر اعلیٰ پوسٹوں پر گریڈ 17کے آفیسران کو تعینات کرکے میرٹ کی پامالی اور سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات کی حکم عدولی کی گئی ہے جس میں ایکٹنگ چارج بھی دیئے گئے ہیں بلوچستان کے مختلف علاقوں جس میں کوئٹہ ڈویژن کے علاوہ دیگر علاقوں میں گریڈ 18اور19کی پوسٹوں پر تعینات آفیسران کو ہٹا کر انکی جگہ سیاسی بنیادوں پر اپنے منظور نظر گریڈ 17کے جونیئر آفیسران کو تعینات کیاگیا ہے جو حکومت کے میرٹ اور انصاف پر مبنی بلند وبانگ دعوؤں کی نفی کرتی ہے جسکی وجہ سے محکمہ لائیوسٹاک کا شعبہ جونیئر اور نا تجربہ کار آفیسران کی سینئر پوسٹوں پر تعیناتی سے زبوں حالی کا شکار ہے اور تباہی کی جانب بڑھ رہا ہے بلوچستان کے مختلف علاقے جس میں نوشکی ، مستونگ، زیارت، چاغی ، خاران، کوہلو ، ڈیرہ بگٹی ، پشین ، خضدار ، سبی ،قلات، اوتھل ، بارکھان ،لورالائی ، حب ، تربت سمیت مسلخ فارم کوئٹہ اور مختلف علاقوں میں سینئرز آفیسران کو ہٹا کر گریڈ 17کے آفیسران کو تعینات کرکے انہیں ایکٹنگ چارج بھی دیئے گئے ہیں جو محکمے کی تباہی کا باعث بن رہے ہیں محکمہ لائیوسٹاک کے سینئر آفیسر نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط بتایا کہ یہ تعیناتیاں میرٹ کے برخلاف سیاسی بنیادوں پر کی گئی ہے جسکی وجہ سے سینئر آفیسران کی حق تلفی ہوئی ہے جو عدالتی احکامات کی بھی خلا ف ورزی ہے سیکرٹری لائیوسٹاک بلوچستان رانا خالد نصیر نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ محکمے میں جتنے بھی تقرر وتبادلے ہوئے ہیں وہ میرے چارج سنبھالنے سے قبل ہوئے ہیں اس حوالے سے میں نے ڈائریکٹر جنرل لائیوسٹاک جنرل سے تفصیلی رپورٹ طلب کی ہے جس کے بعد متعلقہ حکام سے اس بارے میں بات چیت کی جائیگی ۔