کوئٹہ: بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن آزاد کے مرکزی ترجمان نے بلوچ نیشنل موومنٹ کے شہید رہنماء ڈاکٹر منان بلوچ و ساتھیوں کی پہلی برسی کے موقع پر اُن کی شہادت کو سرخ سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر منان بلوچ ، بلوچ قومی تحریک کے انتہائی اہم رہنماء تھے، اُن کی شہادت صرف بلوچ قوم کے لئے نہیں بلکہ مظلوم طبقات کے لئے ایک عظیم سانحہ تھا۔ ڈاکٹر منان بلوچ ایک عوامی لیڈر تھے، جو ہمہ وقت عوامی محفلوں اُن کی مسائل سنتے اور انہیں ان مسائل کا سبب بتاتے تھے۔ ایسے لیڈران جن کے ہر اعمال کا مقصد انسانی بہبود اور قوموں کی ترقی اور آزادی کے لئے ہو، انسانیت کے لئے عظیم سرمایہ ہیں ۔ ڈاکٹر منان بلوچ کی شہادت سے جو خلا پیدا ہوا ہے اسے کبھی بھی بھرا نہیں جا سکے گا۔ ریاست اور اس کے مقامی گماشتے بلوچ سیاسی رہنماؤں کو راستے ہٹا کر بلوچ عوام کو ڈاکٹر مالک اور نیشنل پارٹی جیسے مفاد پرست شخصیات اور پارٹیوں کی رحم و کرم پر چھوڑنا چاہتے ہیں۔ بلوچستان میں قبض گیر ریاست کی ہمیشہ کوشش یہ رہی ہے کہ یہاں مظلوم طبقات کے لئے اٹھنے والی آوازوں کو دبایا جائے بی این ایم کے بانی چیئرمین شہید غلام محمد کی شہادت کے بعد سیاسی کارکنوں کو ٹارگٹ کر کے شہید کرنے کا ایک نہ ختم ہونے والا سلسلہ شروع کیا گیا، جس کا مقصد بلوچ استحصال اور لوٹ کھسوٹ کو جاری رکھنے کے ساتھ ساتھ بلوچ عوام کو منتشر کرنا تھا۔ بی ایس او آزاد کے ترجمان نے کہا کہ رہنماؤں کی شہادت سے قوموں کو نقصان ضرور ہوتی ہے، لیکن ڈاکٹر منان، شہید غلام محمد، رضا جہانگیر، اکبر خان بگٹی، بالاچ مری جیسے کرداروں کی شہادت قوموں میں ایک نیا ولولہ پیدا کرتے ہیں جنہیں غیر فطری طاقتیں ختم نہیں کر سکتی ہیں۔بی ایس او آزاد نے اِس عزم کا اظہار کیا کہ بلوچ قومی ریاست کے قیام اور بلوچ عوام میں خوشحالی لانے کی اس جدوجہد کو بلوچ عوام کی طاقت سے ہی منزل تک ہر صورت پہنچایا جائے گا۔