کوئٹہ:بلوچ ری پبلکن پارٹی کے مرکزی ترجمان شیرمحمد بگٹی نے کہا ہے کہ ڈیرہ بگٹی کے مختلف علاقوں میں گزشتہ تین روز سے فورسز کی کارروائیاں جاری ہیں ڈیرہ بگٹی کے علاقے حن، بوبی، مرو، پشینی، بارپوژ، کلیری، لالیجی، سوری اور گردونواح سمیت ملحقہ کوہستان مری کے مختلف علاقے شامل ہیں کارروائیوں کے باعث بڑی تعداد میں جانی و مالی نقصان کا خطرہ ہے کارروائیوں کے دوران عورتوں اور بچوں سمیت کئی بے گناہ بلوچوں کی شہادت کی اطلاعات ہیں جن میں بزرگ بلوچ شاعر مسک علی ولد سبز علی بھی شامل ہیں شیرمحمد بگٹی نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ ڈیرہ بگٹی اور کوہستان مری سمیت بلوچستان بھر میں جاری کارروائیوں پر ریاست کی نام نہاد آزاد میڈیا اور انسانی حقوق کے اداروں کی دانستہ خاموشی تو سمجھ میں آتی ہے لیکن چھوٹی سے چھوٹی بات پر آسمان سر پر اٹھانے والی بین الاقوامی میڈیا اور انسانیت دوست اداروں کی بلوچستان میں فورسز کی کارروائیوں اور بلوچ قوم کی فورسز کے ہاتھوں نسل کشی پر بے حسی پر کئی سوالات جنم لیتے ہیں انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ یا تو اپنی تمام قرار دادوں میں ترمیم لاتے ہوئے واضح کرے کہ ان کا اطلاق بلوچستان میں ممکن نہیں یا تو اپنی ذمہ داری نبھاتے ہوئے بلوچ قوم کو تمام تر حقوق دیئے جائیں جن کو بین الاقوامی قوانین تمام انسانوں کیلئے یقینی بناتے ہیں۔