اسلام آباد/لندن:پاک چین اقتصادی راہداری(سی پیک) کے تحت پاکستان اور چین کے مابین مستحکم ہوتے تعلقات کے بعد چینی کمپنیوں نے پاکستان میں مزید سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی ظاہر کردی ۔برطانوی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سی پیک چینی صدر شی چن پھنگ کی جانب سے متعارف کرائے جانے والے ون بیلٹ ون روڈ ویژن کا علمبردار منصوبہ ہے جس کے تحت پاکستان میں 57ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری کی جا رہی ہے ۔چینی کمپنیاں پاکستان کے سٹیل ،توانائی اور ٹیکسٹائل کے شعبوں میں سرمایہ کاری کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہیں جو کہ پاکستان کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں ۔ حال ہی میں ایک چینی کنسورشیم میں پاکستان سٹاک ایکسچینج میں سٹریٹجک شراکت داری اپنے نام کی جبکہ شنگھائی الیکٹرک نے 1.8بلین ڈالرز کے عوض کے الیکٹرک کو اپنے نام کیا ۔ اسی طرح چین کاسب سے بڑا باؤ سٹیل گروپ پاکستان سٹیل ملز کو 30سال کی لیز پر حاصل کرنے کا خواہاں ہے ۔بین الاقوامی تجزیہ نگار سی پیک کے تحت پاکستان میں چین کی سرمایہ کاری کو مقامی معیشت کے فروغ کا سبب قراردے رہے ہیں ۔حالیہ سالوں میں پاکستان میں ہونے والے دہشتگردی کے واقعات کے باعث مغربی ممالک کی جانب سے سرمایہ کاری میں ہچکچاہٹ محسوس کی گئی تاہم چین کی جانب سے پاکستان میں بڑی سرمایہ کاری کا عوام میں بھی خیر مقدم کیا جا رہا ہے ۔گزشتہ دو سالوں کے دوران پاکستان میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری 1.9ارب ڈالر رہی جو کہ 2007-08میں 5.4ارب ڈالرز تھی ۔گزشتہ سال سے کراچی سمیت پاکستان کے ایسے شہروں میں جہاں سی پیک کے تحت منصوبے لگائے جا رہے ہیں وہاں چینی شہری بڑی تعداد میں نظر آتے ہیں اور چینی شہریوں کی بڑی تعداد میں موجودگی مغربی ممالک سے تعلق رکھنے والے شہریوں کو نظر انداز کر رہی ہے ۔کراچی میں چینی کمپنیوں کی جانب سے اشتہارات اور تعارفی کتابچے چینی زبان میں شائع کئے جا رہے ہیں جبکہ چینی زبان پر عبور رکھنے والے پاکستانی شہری بھی غیر معمولی تنخواہیں حاصل کر رہے ہیں ۔ چینی کمپنیاں پاکستان کے ٹیلی کام اور آٹو کے شعبوں میں بھی سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی کا اظہار کر چکی ہیں ۔ سی پیک کے اگلے مرحلے میں پاکستان کے تمام صوبوں میں صنعتی زونز قائم کئے جائیں گے جس سے پاکستان میں کاروباری سرگرمیوں میں تیزی سے اضافہ ہو گا ۔