خضدار:ضلع خضدار میں پانی کی سطح انتہائی خطرناک حد تک گر گیا ہے خضدار شہر اوراس کے گرد نواح میں گذشتہ بارہ سالوں میں پانی کی سطح چار سو سے پانچ سو میٹر تک گر گیا ہے جو مستقبل قریب میں خطرے کی ایک بہت بڑی علامت ہے خضدار جو سینکڑوں قدرتی چشموں اور کاریزات کا علاقہ شمار ہوتا تھا میں اب تمام کاریزات خشک ہوگئے ہیں جن کی وجہ سے خضدار کے کئی ایک زرعی علاقے بیا بان کا منظر پیش کررہے ہیں جبکہ اس خطرناک صورت حال کو حکومت کی جانب سے کسی بھی طرح سے سنجیدہ نہیں لیا جارہا ہے حکومت کی جانب سے کروڑوں روپیہ کے چھوٹے بڑے ڈیمز بنانے کے اعلانات وقتا فوقتا ہوتے رہیں لیکن ابتک عملی صورت سامنے نہیں آیا ہے دوسری جانب اب بھی لوگ بڑے بے دردی سے بور کر کرکے زمین کی جگر میں موجود پانی کو تسلسل کے ساتھ نکال رہے ہیں زرعی ماہرین کے بقول قدرت نے سینکڑوں سالوں سے جو پانی محفوظ کیا تھا ان ذخائر کو بے رحمی سے نکالنے کے بعد آ بادیاں ختم ہوسکتی ہیں جبکہ تاریخی طور پر کئی آبادیوں کی تباہی کا پیش خیمہ صرف پانی کے ذخائر ختم ہونے کی وجہ سے ہوا ہے ضرورت اس با ت کی ہے کہ حکومت کی جانب سے ڈیلے ایکشن ڈیمز اور بڑے ڈیمز فوری طور پر بنائے جائیں تاکہ بارشوں کی صورت میں بہ کر ضائع ہونے پانی کو محفوظ کرکے ممکنہ چیلنج سے نمٹا جاسکے ۔