|

وقتِ اشاعت :   February 7 – 2017

نوشکی:بلوچستان نیشنل پارٹی کے ضلعی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ گزشتہ دنوں ہونے والی برفباری اور بارش کی وجہ سے ٹرانسفارمر جل جانے کے باعث ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال تاریکی میں ڈوبا ہوا ہے۔بجلی نہ ہونے اور گیس کی عدم دستیابی کی وجہ سے نہ صرف سردی کے باعث اسٹاف کو شدیدمشکلات کا سامنا ہے بلکہ کسی بھی نا گہانی حادثہ پیش آنے کی صورت میں رات کے وقت مشکلات مزید بڑھ جاتی ہے۔ ایمر جنسی اور دیگر شعبوں میں ڈیوٹی دینے والے عملہ شدید سردی میں بجلی نہ ہونے کی وجہ سے دہرے عذاب میں مبتلا ہیں۔ خصوصاًرات کے اوقات میں عملہ اور آنے والے مریضوں کو سخت پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہیں۔ ہسپتال میں موجود جنریٹر میں تیل نہ ہونے کی وجہ سے مجبوراً موبائل کے ٹارچ کی روشنی میں کیسز نمٹائے جاتے ہیں۔ اب جبکہ بجلی کے غائب ہونے کو کئی دن ہوگئے مگر تاحال محکمہ صحت اور نوشکی انتظامیہ صورتحال سے غافل ہیں اوربٹی واقع کے 30 مثاثرہ افراد کی چیک اپ کے لیے ہسپتال میں صرف دو ڈاکٹر ز موجود ہیں باقی دوڈاکٹر ز اس ایمر جنسی کے باوجود ٹرئننگ میں شرکت کے لیے شہر سے باہر گئے ہیں۔ گزشتہ دنوں 173 ڈاکٹروں کو اپنے آبائی علاقوں میں ٹرانسفر کر دیا گیا جبکہ نوشکی سے تعلق رکھنے والے کسی بھی ڈاکٹر کو نوشکی نہیں لایا گیاجو نوشکی کے عوام کے ساتھ ظلم اور سراسر زیادتی ہے۔ زاروچاہ واقعے میں پیرامیڈیکل اسٹاف کی کارکردگی کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں جنہوں نے فوری طبی امداد دینے کے لیے اپنی ٹیمیں ضروری ادوایات اور ایمبولینس کے ساتھ جائے وقوع پر پیرا میڈیکل اسٹاف کے صدر روف مینگل کی سربرائی میں بھیجی۔ نوشکی پیرامیڈیکل اسٹاف کوسول ہسپتال میں اسٹاف کی کمی کی وجہ سے شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔ نوشکی محکمہ صحت کے سو سے زائد خالی آسامیوں پر گزشتہ کئی سالوں سے تعیناتی نہیں کی جا رہی جسکی وجہ سے نوشکی کے مریضوں کو شدید مصائب و تکالیف کا سامنا کر نا پڑھ رہا ہے۔ ہم حکام بالا سے مطالبہ کرتے ہیں کہ نوشکی سے تعلق رکھنے والے تمام ڈاکٹرز کو نوشکی ٹرانسفر کیا جائے، محکمہ صحت کی خالی آسامیوں کو فل فور پُرکیا جائے اور سول ہسپتال میں بجلی کی فوری بحالی کو یقینی بنایا جائے۔ بصورت دیگر بلوچستان نیشنل پارٹی خالی آسامیوں کے حوالے سے بلوچستان ہائیکورٹ سے رجوع کر یگی۔