کراچی:وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقیات احسن اقبال نے کہا ہے کہ قوم منفی طرز سیاست سے تنگ آچکی ہے، تحریک انصاف سمیت تمام سیاسی جماعتیں انتخابی اصلاحات کے لئے ہمارے ساتھ مل کر کام کریں، کارکردگی وہ خوشبو ہے جس کو چھپایا نہیں جا سکتا، چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبے سے دنیا کا رخ پاکستان کی طرف ہو چکا ہے، معاشی ترقی کے لئے پرائیوٹ سیکٹر کو ساتھ لے کر چلنا ہو گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کے روز کراچی اسکول آف بزنس اینڈ لیڈر شپ میں 55 مختلف پرائیوٹ کمپنیوں کے چیف ایگزیکٹو آفیسرز کے ساتھ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ احسن اقبال نے کہا کہ میرے کراچی آنے کا مقصد پرائیوٹ سیکٹر کے مسائل سننا تھا تاکہ ان کا فوری حل نکالا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ اجلاس میں پاکستان کی تمام بڑی کمپنیوں کے چیف ایگزیکٹو آفیسرز کے ساتھ سیر حاصل گفتگو ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے ان کے تین بڑے مسائل پہلے ہی حل کر دیئے ہیں جن میں توانائی، معاشی بحران اور ٹرانسپورٹ شامل تھے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ آج کا دور اقتصادی مقابلے کا دور ہے اور ہر ملک یہ کوشش کر رہا ہے کہ اس کو دوسرے پر اقتصادی فوقیت حاصل ہو۔ انہوں نے کہا کہ 2013 کے مقابلے میں آج کا پاکستان زیادہ مستحکم ہو چکا ہے، امن و امان کی صورتحال پر قابو پالیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ دن دور نہیں جب پاکستان کو ایشیا کی مضبوط ترین معیشت کہا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ توانائی کے بحران پر قابو پانے کے لئے حکومت نے جنگی بنیادوں پر کام کیا، 2018 میں 10 ہزار میگاواٹ بجلی سسٹم میں شامل ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ توانائی کا شعبہ پرائیوٹ سیکٹر کے لئے نہایت اہمیت کا حامل ہے، موجودہ حکومت کے دور سے پہلے پرائیوٹ سیکٹر توانائی کی کمی کی وجہ سے بدحالی کا شکار تھا۔ احسن اقبال نے کہا کہ ہم بجلی کے بحران پر قابو پانے کے لئے اپنے وسائل بروئے کار لا رہے ہیں اور کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کو زیادہ ترجیح دی جا رہی ہے کیونکہ ہمارے پاس موجود کوئلہ 400 سال تک ہماری ضرورت پوری کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے چین کے ساتھ مل کر سی پیک منصوبہ شروع کیا ہے جس سے اب دنیا پاکستان کا رخ کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ خطے کی تقدیر بدلنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ پرائیوٹ سیکٹر بھی اس منصوبے سے بھرپور فائدہ اٹھا سکتا ہے، اس مقصد کے لئے گوادر میں انڈسٹریل زون بنائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم کوشش کر رہے ہیں کہ پاکستان کی ایکسپورٹ کو بڑھایا جائے تاکہ بین الاقوامی مارکیٹ میں پاکستان کی مصنوعات زیادہ سے زیادہ متعارف کرائی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ قوم منفی سیاست سے تنگ آچکی ہے اور منفی سیاست کرنے والوں نے اپنا انجام دیکھ لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں تحریک انصاف کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ 2018 کے عام انتخابات میں اصلاحات کے لئے ہمارے ساتھ مل کر کام کرے، ورنہ وہ کل پھر شور مچائیں گے کہ دھاندلی ہوئی ہے۔ احسن اقبال نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت کارکردگی پر یقین رکھتی ہے اور کارکردگی وہ خوشبو ہے جس کو چھپایا نہیں جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ قدامت پسند ملک میں نیا انفرااسٹرکچر قبول نہیں کر رہے، اس لئے وہ موٹر وے سمیت دیگر شعبوں میں ہونے والی ترقی پر تنقید کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نے اگر ہم پر تنقید کرنی ہے تو وہ 2013 سے 2017 تک ہونے والے ترقیاتی منصوبوں میں کرپشن ثابت کریں، نہ کہ گڑھے مردے اکھیڑیں۔ سوالات کے جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم تعلیم پر بھرپور فوکس کئے ہوئے ہیں اور تین نقاط پر کام ہو رہا ہے جن میں نصاب کی نظر ثانی، جدید طریقہ امتحان اپنانا اور اساتذہ کی تربیت شامل ہے، مگر یہ تب کامیاب ہوں گے جب صوبے وفاق کا ساتھ دیں گے۔