کوئٹہ:بلوچستان ہائی کورٹ نے بلوچستان نیشنل پارٹی کی جانب سے مردم شماری سے متعلق دائر آئینی درخواست پر حکومت اور متعلقہ اداروں سے وضاحت طلب کرلی ہے ۔ یہ حکم بلوچستان ہائی کورٹ کے جسٹس جناب جسٹس نذیر احمد لانگو پر مشتمل سنگل بینچ نے گزشتہ روز بی این پی کی جانب سے مردم شماری کے متعلق ہائی کورٹ میں دائر درخواست کی سماعت کے دوران دیا ۔ سماعت کے موقع پر بلوچستان نیشنل پارٹی کی جانب سے سینئر قانون دان آغا حسن ایڈووکیٹ ، عطاء اللہ لانگو ایڈووکیٹ اور جمیل رمضان دہوار ایڈووکیٹ سمیت دیگر پیش ہوئے جنہوں نے بینچ کے سامنے موقف اختیار کیا کہ صوبے میں لاکھوں افغان مہاجرین کی موجودگی میں مردم شماری کا شفاف انداز میں انعقاد درست نہیں بلکہ اس سے بلوچ اقلیت میں تبدیل ہوں گے اس لئے مردم شماری کے انعقاد کو ملتوی کردیا جائے اور افغان مہاجرین کو اپنے وطن بھیج کر بعد ازاں مردم شماری کا انعقاد کیا جائے ،انہوں نے موقف اختیار کیاکہ بلوچستان میں لاکھوں لوگ بے گھر بھی ہیں جنہیں اپنے علاقوں تک واپسی کا بھی انتظام کیاجائے تاکہ انہیں مردم شماری میں شامل کیاسکے جس پر عدالت نے صوبائی حکومت ، ادارہ شماریات ، وزارت داخلہ ، چیئرمین نادرا ، ڈی جی نادرا ، اٹارنی جنرل آف پاکستان ، ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان سمیت دیگر سے وضاحت طلب کرلی اور سماعت کو یکم مارچ تک کے لئے ملتوی کردیا ۔