ژوب:صوبے میں بدترین کرپشن ہوئی ہے ساڑھے پانچ ارب روپے غائب ہیں آڈٹ کے لیے کوئی تیا ر نہیں کرپشن کو ہر کوئی اپنا حق سمجھتے ہیں۔حکومت 35 ہزار نوکریوں کا دعویٰ کررہی ہے۔بلکہ دو لاکھ نوکریاں ہیں۔مرکز پر صوبے کا 1688 ارب روپے بقایا جات ہیں۔مرکز آٹھ ارب روپے دے رہاہے۔ان خیالات کا اظہار صوبائی پبلک اکاؤنٹ کمیٹی کے چیئرمین مجید خان اچکزئی نے ژوب کے دورے کے موقع پر سرکٹ ہاؤس میں آل ڈیپارٹمنٹس کے آفیسران میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس مو قع پر ڈپٹی کمشنر ژوب عظیم کاکڑ ۔میونسپل کمیٹی کے چیئرمین عبد السلیم مندوخیل ،ڈپٹی چیئرمین نصیب خان ناصر ،تمام محکمو ں کے آفیسران کے علاؤہ میڈیا کے نمائندے بھی موجو د تھے۔مجید خان اچکزئی نے کہاکہ موجودہ دور حکومت میں جتنے ترقیاتی کام ہوئے ہیں۔تمام محکمے ایک ماہ کے اندر رپورٹ پیش کریں۔تمام محکمے ملازمین کی تنخواہیں بائیو میٹرک سسٹم کے ذریعے دیئے جائیں ضلع میں ٰخالی اسامیاں سینکڑوں کے بجائے ہزاروں کی تعداد میں سامنے آئیں گیں انہوں نے کہا کہ این ٹی ایس ٹسٹ کسی ایک نے پاس کیا ملازمت پر کوئی اور کام کررہاہے۔بائیو میٹرک کی جنتی مشینیں ضروررت ہیں فراہم کریں گے۔صوبے میں جنتی اسامیاں ایڈورٹائیز ہوں گے۔ڈی ڈی اور پاور ڈپٹی کمشنر کو دیں گے۔تو قع ہے کہ وہ ایمانداری کے ساتھ حق دار لوگوں کی سلکشن کریں گے۔جس کا حق ہو اس کو اپنا حق ملنا چاہیے۔صوبے میں کرپشن یہاں تک پہنچ چکی ہے کہ ایک کلاس فور ملازمت کے لیے لاکھوں روپے بطور رشوت مانگے جاتے ہیں۔قلعہ عبداللہ میں ایک شخص پانچ جگہوں پر ملازم پائے گئے۔ضلع موسیٰ خیل میں ڈیرہ بکٹی کے ہزاروں لوگو ں کو ملازمتیں دی گئی ہیں۔کیا موسیٰ خیل میں لوگ نہیں تھے؟ کو ڈیرہ بکٹی سے لائے گئے۔انہوں نے کہا کہ ڈی ڈی او پاؤر ملنے پر ڈپٹی کمشنر با اختیار ہونگے ان کے سامنے کوئی بھی زبر دستی یا سفارش نہیں کریں گے۔ہمارے پاس وقت بہت کم ہے۔لیکن 18 مہینے بہت ہیں۔صوبے میں بہتری کے لیے آخر حدتک جاہیں گے چاہے اپنے ناراض کیوں نہ ہوں۔آخر میں میونسپل کمیٹی چیئرمین عبدالسلیم مندوخیل نے صوبائی چیئر مین کو ژوب کے درپیش مسائل سے آگاہ کیا۔