اسلام آباد:ڈائریکٹر جنرل جیولوجیکل سروے نے جیو تھرمل ذرائع سے دس ہزار میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کی نوید سنا دی اور یہ منصوبہ پانچ سال میں مکمل ہوگا اور 99 کروڑ روپے لاگت آئیگی یہ انوسٹمنٹ صرف ایک دفعہ ہی کرنی ہوگی جس سے پوری زندگی کیلئے بجلی پیدا ہوگی ۔ جمعرات کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پٹرولیم و قدرتی وسائل کے اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے ڈی جی بی ایس پی نے بتایا کہ امریکہ میں جیو تھرمل انرجی کے ذریعے دو ہزار میگا وات ترکی میں پانچ ہزار میگا واٹ جبکہ ایتھوپیا میں نو میگا واٹ بجلی پیدا کی جارہی ہے بلوچستان پنجاب اور آزاد کشمیر میں جیو تھرمل سے بجلی پیدا کرنے کی بے پناہ صلاحیت موجود ہے کمیٹی نے متفقہ طور پر جیو تھرمل سے بجلی حاصل کرنے کے منصوبے کی منظوری دیدی ہے ڈی جی جیولوجیکل سروے نے کمیٹی کو بتایا کہ عالمی بینک کی رپورٹ کے مطابق 2017ء میں بلوچستان پانی کی قلت کے باعث کھنڈرات میں تبدیل ہوجائیگا کوئٹہ میں پانی کی قلت بڑھ رہی ہے نئے مالی سال میں کوئٹہ میں 20ٹیوب ویل کیلئے پندرہ کروڑ روپے کے فنڈز کی منصوبہ بندی کمیشن نے مخالفت کردی پلاننگ حکام نے کہا کہ کوئٹہ میں واپڈا نے بھی سروے کیا آپ ان کو بھی اعتماد میں لیں سیکرٹری پٹرولیم و قدرتی وسائل نے اعتراف کیا کہ تھرمل منصوبوں کی صحیح فزیبلٹی رپورٹ نہ ہونے کی وجہ سے یہ منصوبے ناکام ہورہے ہیں اور کوئی بھی غیر ملکی سرمایہ کار وہاں سرمایہ کاری کرنے کیلئے تیار نہیں ہے ان منصوبوں کی فزیبلٹی ہونی چاہیے اگر فزیبلٹی نہ ہوئی تو کوئی بھی غیر ملکی سرمایہ کار نہیں آئیگا جس سے یہ منصوبے کارآمد ثابت نہیں ہونگے چیئرمین کمیٹی نے جی ایس پی حکام کو آئندہ اجلاس میں مکمل تیار ہوکر آنے کی ہدایت کی اور کہا کہ آپ ہمیں سب کچھ بتادیں لیکن گراؤنڈز پر کچھ نظر نہیں آرہا اس کا خرچہ کتنا ہوگا بی ایس پی حکام نے کمیٹی کو سفارش کی کہ پنجاب بلوچستان اے جے کے میں گیس کے وافر ذخائر موجود ہیں جن کو نکالنے دیا جائے جس پر کمیٹی نے سوال کیا کہ اگر آپ گیسفیکیشن کرنا چاہتے ہیں تو کہاں سے کریں شروع کرینگے جس پر جی ایس پی حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ میں ہمیں چمن میں گیس پر کام کرنے کی اجازت دی جائے کیونکہ سروے کے مطابق یہاں پر کافی گیس موجود ہے پلاننگ حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ تین ملین ٹن کا کوئلہ پڑا ہے جو کہیں بھی استعمال نہیں ہورہا ارکان کمیٹی نے سوال کیا کہ چمن میں منصوبہ لگانے کیلئے کتنا بجٹ درکار ہے جس پر حکام نے کہا کہ دو سو ملین لاگت منصوبے کیلئے درکار ہے پورے پاکستان کیلئے 480 ملین درکار ہونگے جس پر چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ یہ بات ہوئی کہ وہ ایک عرصے کیلئے دو سو ملین اور پورے پاکستان کیلئے دو سو اسی ملین آپ خیالی پلاؤ پکا رہے ہیں ستائیس فروری کو اس حوالے سے مکمل تیار ہوکر آئیں تو فیصلہ کرینگے اپکنگ ڈی جی ڈی ایچ آئی پی نے کمیٹی کو بتایا کہ انہیں دو سال کیلئے 570ملین روپے چاہیے ہمیں برآمدات میں کئے جائیں کیونکہ ہمیں تیل لے جانے کیلئے آلات کو چیک کرنا ہوتا ہے ایچ ڈی پی آئی کو اپ گریڈ کرنے کی ضرورت ہے اس کے علاوہ کچھ چھوٹی گاڑیاں بھی درکار ہیں کیونکہ بعض اوقات لوگوں کو مختلف جگہوں سے اٹھانا پڑتا ہے جس پر چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ آپ پہلے اپنا کام دکھائیں ہم سائٹ وزٹ بھی کرینگے اور آئندہ اجلاس میں تیاری کے ساتھ آئینگے ۔