کوئٹہ:وزیراعلیٰ بلوچستان نوا ب ثناء اللہ خان زہری نے کہا ہے کہ ہم سیاسی بنیاد پر انتقامی کاروائیوں پر یقین نہیں رکھتے ، باہمی عزت و احترام اور سیاسی ہم آہنگی کا فروغ ہماری ترجیحات کا حصہ ہے، صوبے میں بسنے والے لوگ میرے اپنے اور مجھے بے حد عزیز ہیں ،ان کی یکساں ترقی و خوشحالی میرے لیے انتہائی مقدم ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعیت علماء اسلام کے ایک وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کیا، جس نے جے یو آئی کے صوبائی جنرل سیکریٹری ملک سکندر ایڈوکیٹ کی قیادت میں ان سے ملاقات کی ، صوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی بھی اس موقع پر موجود تھے، وزیراعلیٰ نے کہا کہ معاشرے ، انصاف ، برداشت اور رواداری کے اصولوں پر ترقی کی منازل طے کرتے ہیں، جو لوگ صوبے میں آباد لوگوں کو آپس میں دست و گریباں کر کے ایک محدود طبقے کی ترقی کا سوچتے ہیں وہ صوبے سے ہر گز مخلص نہیں ہو سکتے، ہم ماضی کی نفرت کی بنیاد پر کی جانے والی سیاست کو ہمیشہ کے لیے دفن کر کے بلوچستان کی اصل روایات اور بھائی چارہ کو بحال کرنا چاہتے ہیں، صوبے کی دیرینہ روایات ہمارے لیے بے حد محترم ہیں، ملاقات کے دوران دہشت گردی کے حالیہ واقعات کے تناظر میں بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال پر بھی بات چیت کی گئی اور گذشتہ دنوں رونما ہونے والے دہشت گردی کے واقعات کو قابل مذمت قرار دیتے ہوئے ان کے نتیجے میں ہونے والی شہادتوں پر افسوس کا اظہار کیا گیا، وفد نے صوبے میں امن و استحکام کے لیے وزیراعلیٰ بلوچستان کی کاوشوں کو قابل تعریف قرار دیتے ہوئے یقین دلایا کہ صورتحال کی بہتری کے لیے کئے جانے والے اقدامات میں جمعیت علماء اسلام حکومت کے شانہ بشانہ کھڑی ہے، مردم شماری کے حوالے سے وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ صوبے میں صاف و شفاف مردم شماری کا انعقاد حکومت کی اولین ترجیح ہے ، اس حوالے سے سب کو ساتھ لے کر چلیں گے، وزیراعلیٰ بلوچستان نے وفد کو یقین دلایا کہ زیارت کی صوبائی اسمبلی کی نشست پر ہونے والے ضمنی انتخابات کے صاف و شفاف اور غیر جانبدارانہ انعقاد کو ہر صورت یقینی بنایا جائیگا۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر جمعیت علماء اسلام کے رکن صوبائی اسمبلی گل محمد دمڑ کے انتقال پر دکھ اور تعزیت کا اظہار بھی کیا۔