|

وقتِ اشاعت :   February 20 – 2017

پنجگور: جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی سکریٹری جنرل اور سینٹ میں ڈپٹی چیرمین مولانا عبدالغفور حیدری نے پنجگور پریس کلب کے صحافیوں کے ساتھ ٹیلیفونک گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں دہشت گردی کی جو حالیہ لہر ہے اس کے پیچھے پاکستان دشمن ممالک کا ہاتھ ہے خصوصا بھارت جو بلوچستان میں دہشت گردی کے زریعے ملک میں عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش کررہا ہے اسے ہر سطح پر نا کامی ہوگی اور ہمسایہ ممالک کو پاکستان میں مداخلت کی پالیسی ترک کرنا ہوگی اور ساتھ ہی ہمارے قومی جماعتوں کو یکسوئی کے ساتھ دشمن کا مقابلہ کرکے ان کی سازشوں کو نا کام بنانا ہونگی مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ حالیہ دہشت گردی کے واقعات پر ہمیں کافی رنج اور دکھ ہوا ہے کیونکہ دہشت گردی کے ان واقعات میں ہمارے عوام اور سیکورٹی اداروں کے اہلکار شہید کیئے گئے ان کا کہنا تھا کہ مفاہمت کی سیاست ملک کی ایک اہم ضرورت ہے جے یو آئی مفاہمت کی سیاست کو لیکر آگئے بڑھ رہی ہے ڈپٹی چیئرمین سینٹ نے سی پیک کو ملک اور صوبے کی ترقی وخوشحالی کا زریعہ قرار دیا اور کہا کہ سی پیک منصوبے سے معاشی ترقی کا دور دورا ہوگا اور گوادر میں جو میگا سٹی بن رہی ہے اس کے زیادہ سے زیادہ فائدے مکران اور بلوچستان کے لوگوں کو پہنچیں گے مولانا عبدالغفور حیدری نے اگلے مہینے پنجگور تربت خاران اور بلوچستان کے دیگر اضلاع کے تنظیمی دوروں کا بھی اعلان کیا اور کہا کہ یہ دورے صوبے کی سیاست میں اہم ثابت ہونگے جس سے عوام کو جے یو آئی کے فلیٹ فارم پر یکجا کرنے کی کوششوں کو عملی جامعہ پہنایا جاسکے گا ان کا کہنا تھا جمعیت دہشت گردی کے واقعات میں شہید ہونے والے افراد کے خاندانوں کے غم میں برابر کا شریک ہے ادھر پنجگور میں کشمیری عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے ایف سی اور ضلعی انتظامیہ کی جانب سے ایک ریلی کا انعقاد کیا گیا جس میں ضلع بھر سے شہریوں نے شرکت کی اور ضلعی چیرمین عبدالمالک صالح اور دیگر مقرریں نے ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری عوام کے ساتھ بھارت کی طرف سے جو ناروا سلوک روا رکھاگیا ہے وہ اقوام متحدہ کے کردار پر ایک سوالیہ نشان ہے انہوں نے کہا کہ آزادی کشمیری عوام کا حق ہے اقوام متحدہ قرار داوں پر عمل درآمد کرکے کشمیری عوام کے حق خودارادیت کو تسلیم کریں ریلی کے شرکاء نے بھارتی فوج کے کشمیر میں مظالم پر نعرہ بازی کی اور مودی کا پتلا نذر آتش کردیا پنجگور میں ڈسٹرکٹ کونسل نے سال 2016 /17کے لیے 3کروڑ 94لاکھ 70ہزار روپے کے ترقیاتی بجٹ کی منظور ی دے دیدیا وائس چیرمین یونس ایڈوکیٹ کی سربراہی میں ہونے والے ضلعی کونسل کے اجلاس میں سرکاری اداروں کی کارکردگی جھانچنے کے لیے مختلف کمیٹیاں بھی بنائی گئیں جو صحت تعلیم اور دیگر اداروں کی کارکردگی کا جائزہ لے کر ضلع کونسل کو رپورٹ دیں گی اجلاس کے دوران ضلعی چیئرمین عبدالمالک صالح نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلدیاتی اداروں کو اختیارات دے کر فعال بنانے سے ہی عوام کے بنیادی مسائل حل ہوسکیں گے بجٹ میں کسی کے ساتھ کوئی امتیاز نہیں رکھا گیا ہے تمام ممبران چائے ان کا تعلق اپوزیشن جماعتوں سے رہا ہو سب کو اعتماد میں لیکر اجتماعی منصوبوں کو اولیت دیا گیا ہے ان کا کہنا تھا کہ بجٹ میں کسی کو نظر انداز نہیں کیا گیا ہے ہم چاہتے ہیں کہ سب ملکر ایک خوبصورت شہر کی بنیاد رکھیں اور اپنے لوگوں کے مسائل ان کی دہلیز پر حل کریں اور جتنا ممکن ہوسکتا ہے عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دیں اس دوران اپوزیشن رکن حاجی محمد اکبر بلوچ نے اجلاس میں اعتراضات اٹھائے اور کہا کہ ڈسٹرکٹ کونسل کے اجلاس قانوں کے مطابق ہونے چائیں اور جتنے بھی اجلاس ہوئے ہیں ان کے منٹس ہمیں نہیں دیئے جاتے اور نہ ہی ہمیں اپنی اسکمیوں کی نگرانی کا بھی حق دیا جاتا ہے جو ہمارا قانونی استحقاق ہے اپوزیشن رکن نے ضلعی چیئرمین سے استدعا کی کہ وہ ہر ماہ ضلع کونسل کا اجلاس منعقد کریں تاکہ عوام کو درپیش مسائل پر پیش رفت ہوسکے ضلع کونسل کے اجلاس میں چیف آفیسر منظور احمد نے بجٹ پر ممبران کو بریفننگ دیا بعد میں و ائس چیئرمین نے اجلاس غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردیا ۔