|

وقتِ اشاعت :   February 21 – 2017

کوئٹہ:بلوچستان میگا کرپشن کیس میں بڑی پیشرفت۔ نیب نے خالدلانگو اور مشتاق رئیسانی سمیت چھ ملزمان کیخلاف ریفرنس احتساب عدالت کوئٹہ میں ریفرنس دائر کردیا۔ عدالت نے ریفرنس میں نامزد وزیراعلیٰ بلوچستان کے پرنسپل سیکریٹری عبدالباسط سمیت تین ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے جس کے بعد نیب نے ملزمان کی گرفتاری کیلئے کوششیں شروع کردیں۔ نیب ترجمان کے مطابق وزیراعلیٰ بلوچستان کے پرنسپل سیکریٹری حافظ عبدالباسط پر الزام ہے کہ انہوں نے سیکریٹری بلدیات بلوچستان کی حیثیت سے سابق مشیر خزانہ خالد لانگو ،سابق صوبائی سیکریٹری خزانہ مشتاق رئیسانی اور دیگر ملزمان کے ساتھ ملکر محکمہ بلدیات کے دو ارب چونتیس کروڑ روپے فنڈز خورد برد کئے۔ احتساب عدالت کوئٹہ نے عبدالباسط کے علاوہ سابق سیکریٹری لوکل گورنمنٹ بورڈ فیصل جمال اور خالد لانگو کے سہولت کار نور اللہ کے وارنٹ گرفتاری بھی جاری کردیئے ہیں۔ خالد لانگو، مشتاق رئیسانی اور ٹھیکیدار سہیل مجید پہلے ہی اس کیس میں گرفتار ہیں۔ اس سے قبل نیب نے آج احتساب عدالت کوئٹہ میں تمام چھ ملزمان کے خلاف ریفرنس دائر کیا ۔نیب کی جانب سے جاری کئے گئے بیان کے مطابق قومی احتساب بیورو نے میگا کرپشن کیس میں یونین کونسل خالق آباد اور مچھ میں 2ارب 24کروڑ کی خرد برد کی تحقیقات کے نتیجے میں سابق مشیر خزانہ بلوچستان میر خالد لانگو، سابق سیکریٹری خزانہ بلوچستان مشتاق احمد رئیسانی ، سابق سیکریٹری لوکل گورنمنٹ اور وزیراعلیٰ کے موجودہ پرنسپل سیکریٹری حافظ عبدالباسط، سابق سیکریٹری لوکل گورنمنٹ بورڈفیصل جمال ، ٹھیکیدار سہیل مجید شاہ اور خالد لانگو کے مبینہ سہولت کار نوراللہ کیخلاف ریفرنس احتساب عدالت میں جمع کرایا۔نیب کی تحقیقات کے مطابق 2013ء تا مئی 2016ء کے دوران محکمہ لوکل گورنمنٹ سے یونین کونسل مچھ اور خالق آباد کیلئے 2ارب 31کروڑ روپے کی گرانٹ ریلیز کروائی گئی جس میں صرف پانچ کروڑ70لاکھ روپے مذکورہ یونین کونسلز میں خرچ کئے گئے جبکہ باقی ماندہ 2ارب 24کروڑ روپے کی رقم خرد برد کی گئی۔ترجمان کے مطابق ملزمان کے اکاؤنٹس کی چھان بین اور منی ٹریل کے بعد انتہائی کم مدت میں ملزمان کیخلاف ریفرنس احتساب عدالت میں جمع کرادیا گیاہے۔نیب نے گزشتہ سال مئی میں لوکل گورنمنٹ فنڈز میں خرد برد کی تحقیقات کے دوران سابق سیکریٹری خزانہ بلوچستان مشتاق احمد رئیسانی کے گھر پر چھاپہ مار کر 65 کروڑ روپے نقدی اور زیورات برآمد کئے جبکہ سابق مشیر خزانہ خالد لانگو سمیت دیگر ملزمان کو بھی گرفتار کیا۔ خزانہ کیس کی تحقیقات جاری ہیں۔دریں اثناء اپنے ایک بیان میں ڈی جی نیب بلوچستان میجر ریٹائرڈ طارق محمود ملک نے ملک سے کرپشن کے تدارک کیلئے زیرو ٹالرنس کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرپٹ عناصر کو عوامی وسائل پر ہاتھ صاف نہیں کرنے دینگے۔ قانونی ضابطوں کو بروئے کار لاتے ہوئے کرپٹ عناصر کو قرار واقعی سزا دلوائی جائیگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ نیب اخلاص کے جذبے سے سرشار ہو کر کرپشن کے خاتمے اور اداروں کے استحکام کی جنگ لڑ رہاہے جس میں تمام مکاتب فکر کی تائید نا گزیر ہے۔ اداروں کی مضبوطی ،عوامی تائید اور معاونت کے بغیر نا ممکن ہے۔ انہوں نے بلا تحقیق خبروں کی نشر و اشاعت کے سلسلے کی نفی کرتے ہوئے کہا کہ خبر کی نشر و اشاعت سے پہلے متعلقہ معلومات کی تصدیق ہونی چاہئے۔