کوئٹہ:مسلم لیگ (ق) کے رکن صوبائی اسمبلی اور سابق اسپیکر میر عبدالقدوس بزنجو نے مردم شماری کے حوالے سے منعقدکئے جائے والے قومی یکجہتی جرگے کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ جرگے کے تمام نکات حقیقت پر مبنی ہیں اور ہم ان تمام نکات کی حمایت کرتے ہیں ان نکات کی روشنی میں بلوچستان میں مردم شماری کرائی جائے اگر ایسا نہ کیا گیا تو بلوچ قوم اقلیت میں تبدیل ہوجائے گی جو کسی طرح بھی بلوچستان اور یہاں کے عوام کے وسیع تر مفاد میں نہیں ۔ یہ بات اُنہوں نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔مسلم لیگ (ق) کے رکن صوبائی اسمبلی میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ بلوچستان میں انسرجنسی کی وجہ سے کئی ایسے بلوچ علاقے ہیں جہاں سے لوگ نقل مکانی کرگئے ہیں حکومت کو چاہیے کہ وہ پہلے ایسی پالیسی بنائے کہ ان نقل مکانی کرنے والے لوگوں کو واپس لاکر آباد کیا جائے اور پھر انہیں مردم شماری کے ریکارڈ میں شامل کیا جائے اگر اس اقدام کے بغیر مردم شماری کی جاتی ہے تو بلوچ اقلیت میں تبدیل ہوجائیں گے جو کہ کسی طرح بھی بلوچستان کے مفاد میں نہیں اور ہم سمجھتے ہیں کہ یہ بلوچ قوم کے ساتھ ایک بڑی نا انصافی ہوگی جس کا خمیازہ بلوچ قوم مستقبل میں بھگتے گی۔ ایک سوال کے جواب میں اُنہوں نے کہا کہ بلوچستان میں مردم شماری کے حوالے سے منعقد ہونے والے قومی یکجہتی جرگے کے تمام نکات حقیقت پر مبنی ہیں اور میں اس کی مکمل حمایت کرتا ہوں کیونکہ گراؤنڈ پرحقیقت بھی یہی ہے اگر اسے نہ سمجھا گیا تو مستقبل میں صوبے اور یہاں کے عوام کو بہت نقصان اُٹھانا پڑے گا اور بلوچ آبادی نہ صرف اقلیت میں تبدیل ہوجائے گی بلکہ اس نا انصافی سے ترقی و خوشحالی کی دوڑ میں بھی پیچھے رہ جائے گی لہٰذا ہمیں اس تمام حقیقت کو سمجھنا چاہیے اور ایک ایسی پالیسی اپنانی چاہیے جو کہ بلوچستان میں آباد تمام اقوام کو قابل قبول ہو یہی بات صوبے کے وسیع تر مفاد میں ہونے کے ساتھ اتھ وقت کی اہم ضرورت بھی ہے ۔اُنہوں نے کہا کہ ہمیں صوبے سے نفرت اور تعصب کی سیاست کا خاتمہ کرکے صوبے میں ترقی و خوشحالی اور بھائی چارگی کی فضاء قائم کرنے کیلئے اب آگے بڑھنا ہوگا جو کہ وقت کا اہم تقاضہ ہے۔