کوئٹہ:پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے صوبائی سیکرٹری وپارلیمانی لیڈر صوبائی وزیر تعلیم عبدالرحیم زیارتوال نے آج کوئٹہ شہر کے اندر سپیشل سکول، سنڈیمن گرلز سکول اور سائنس کالج میں قائم امتحانی سینٹروں کا اچانک معائنہ کیا اور اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ امتحانی سینٹروں کے قریب کوئی بھی غیر متعلقہ فرد موجود نہیں تھا اور نہ ہی سینٹروں کے اندر ناجائز ذرائع کا استعمال دیکھاگیا ۔ صوبائی وزیر نے اس موقع پر الیکٹرانک میڈیا کو امتحانی سینٹروں کے اندر لے گئے اور انہیں حکومتی اقدامات سے آگاہ کیا۔ میڈیا کو بتایاگیا کہ حکومت کی کوششوں سے امتحانی سینٹروں میں ناجائز ذرائع کے استعمال کی روک تھام ہوئی ہے اور مزید انتظامات بہتر کرنے کیلئے کوشش جاری ہیں میڈیا کے ایک سوال کے جواب میں صوبائی وزیر نے کہا کہ سوشل میڈیا پر جاری ہونے والا پرچہ دراصل پیپر سے پہلے آؤٹ نہیں ہوا بلکہ امتحان کے دوران پرچہ سکین کرکے سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کیا گیا تھا اس میں ملوث افراد کے خلاف تحقیقات جاری ہیں انہوں نے ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ صوبے میں 70فیصد سکول بند نہیں ہیں چیف سیکرٹری کی سربراہی میں جاری میٹنگ کے دوران محکمہ تعلیم کے ایک افسر نے مبالغہ آرائی اور دروغ گوئی کی تھی جس کا جواب سیکرٹری تعلیم نے دیا تھا اور کہا تھا کہ صوبے میں صرف 6سے 7 فیصد نجی کمروں میں قائم سکولز غیر فعال ضرور ہیں جسے فعال کرنے کیلئے حکومتی کاوشیں جاری ہیں لیکن پریس میں قائمقام سیکرٹری کی رائے کو نظر انداز کرکے جو بیان شائع ہوا ہے اس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے اور آئندہ محکمہ تعلیم کے ذمہ دار افسران ، اہلکاران غیر ذمہ دارانہ بیانات سے اجتناب کریں بصورت دیگر ان کے خلاف محکمانہ ضابطے کی کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔ صوبائی وزیر نے میڈیا کو مزید بتایا کہ محکمہ تعلیم نے صوبے میں تعلیمی نظام کی بہتری کیلئے جو اقدمات کئے ہیں اس پر مختلف آزاد ایجنسیوں کی رپورٹنگ کے مطابق حکومتی سرپرستی میں چلنے والے سکولوں میں اب تک پرائیویٹ سیکٹر سے تقریبا 7فیصد بچے سرکاری سکولوں میں آچکے ہیں۔