|

وقتِ اشاعت :   February 24 – 2017

پشین:شہر میں افغا ن مہاجرین کو جعلی لوکل سرٹیفکیٹس کی اجراء کا انکشاف ، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نے نوٹس لیکر 2007کا ریکارڈ طلب کرلیا ۔شہرمیں ہزاروں کی تعداد میں لوکل باشندوں کے شناختی کارڈز بلاک اور لوکل سرٹیفکیٹ کی حصول انتہائی سخت جبکہ دوسری طرف افغان مہاجرین کو پاکستانی شہریت با آسانی سے مل رہی ہے شہر میں نان لوکل اور افغان مہاجرین سرکاری محکموں کے ساتھ ساتھ مختلف سکول اور کالجز میں تعلیم حاصل کررہے ہیں ۔شہر میں جعلی لوکل سرٹیفکیٹس کی اجراء کا انکشاف ہواہے۔ 2007میں اُ س کے وقت کے ایگزیکٹیو ریو نیو آفیسر مرحوم آصف خلجی کے جعلی دستخط سے ایک ہی خاندان کے تین افراد سمیت پانچ افراد کو سرٹفیکٹس جاری ہوئے ہیں لوکل باشندوں کو لوکل اور ڈومیسائل کا اجراء سختی سے ہوتی ہے جبکہ افغان مہاجرین سمیت نان لوکل افراد کو منٹوں میں سرٹفیکٹس جاری کئے جاتے ہیں ۔ ملک میں جاری دہشتگردی کے پیش نظر ملک کے دیگر حصوں کی طرح پشین میں بھی سیکورٹی فورسز نے دہشتگردوں کیخلاف کارروائی شروع کردی ہے۔ دہشتگردوں میں کوئی اچھے اور برے کی کوئی تصور تو نہیں لیکن یہ آتے کیسے ہیں اور رہتے کہاں ہیں یہ اب سب کو معلوم ہوچکا ہے۔ ایسے دستاویزات اور سرٹیفکیٹس کی اجراء سے افغان مہاجرین افغانستان سے آئے لوگوں کو بلا خوف و خطر اپنے ساتھ ٹھراتے ہیں۔ پکڑے جانے پر گھر کے افراد یہ جعلی دستاویزات دیکھاتے ہیں ذرائع کے مطابق موجودہ لوکل کمیٹی میں میونسپل کارپوریشن کے جو ممبران ہے۔جنکا کام لوکل فارم میں امیدوار کی تصدیق کرنا ہوتا ہے اس کمیٹی کے چند ممبران خود افغان مہاجر ہیں ۔گزشتہ دنوں پشین سے نان لوکل شخص کومیڈیکل انٹری ٹیسٹ کے موقع پر ڈومیسائل جاری ہوا اور ایک حقدار یعنی لوکل افراد کے حق پر نان لوکل کو میڈیکل سیٹ دی گئی ۔اور ذرائع سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ یہ مذکورہ لوکل سرٹیفکیٹس 2007 میں اس وقت کے ریونیو آفیسر مرحوم آصف خلجی کے جعلی دستخط سے جاری ہوئے ہیں موجودہ ضلعی انتظامیہ اس چکر سے لاعلم ہے عوام نے مطالبہ کیا ہے کہ ملکی صورتحال کو مدنظر رکھ کر ضلعی انتظامیہ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کو یقینی بناتے ہوئے نان لوکل اور افغان مہاجرین کو جاری شدہ لوکل سرٹفیکیٹس منسوخ کرکے ٹوٹل ریکارڈز قبضے میں لیکر انہیں گرفتار کریں۔