کوئٹہ:پشتونخواملی عوامی پارٹی کے صوبائی صدر سینیٹر محمد عثمان خان کاکڑ نے کہا ہے کہ صوبے کے ہر علاقے کو گیس کی سہولت دینا اشد ضروری ہے ، سوئی سدرن گیس کمپنی کے حکام ہمارے عوام کو یہ سہولت جلد سے جلد پہنچانے کیلئے مزیداقدامات کرے۔ جبکہ پہلے سے گیس کی سہولت موجود ہونیوالے شہروں اور علاقوں میں پریشر کا مسئلہ ترجیحی بنیادوں پر حل کرے۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے صوبائی ریجن کے دفتر کوئٹہ میں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں نثار شیخ سینئر جنرل منیجر سندھ بلوچستان ، آغا محمد بلوچ جنرل منیجر بلوچستان ریجن سمیت متعلقہ ریجنل افیسرز اور پشتونخواملی عوامی پارٹی کے صوبائی سیکرٹری اطلاعات ڈسٹرکٹ چےئرمین پشین محمد عیسیٰ خان روشان، صوبائی ڈپٹی سیکرٹری مےئر پشین کارپوریشن سیدشراف آغا، ضلع زیارت کے سینئر ڈپٹی سیکرٹری شاہ زمان ، ڈسٹرکٹ چےئرمین زیارت میروائس خان اور ضلع کوئٹہ کے ڈپٹی سیکرٹریز رحمت اللہ صابر ، ندا سنگر ، عبدالرزاق بڑیچ، فاروق وطن شاد، باز محمد پشتون، کونسلر نیاز بڑیچ، علاقائی سیکرٹری ودود خان بازئی ،چےئرمین لطیف بازئی نے شرکت کی۔ اس موقع پر کوئٹہ شہر میں گیس پریشر کا مسئلہ حل کرنے کیلئے مختلف علاقوں میں4انچ ،6انچ ، 8انچ ،16انچ کی نئی لائنیں بچھانے کیلئے تجویز کردہ اور نئے تجویز کرنے والے سکیمات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا ۔ اور مین سٹی ایریا سمیت آس پاس کے علاقوں میں ایسے سکیمات پر عملدرآمد کا فیصلہ کیا گیا ۔ جبکہ کوئٹہ شہر میں مختلف محلوں ،وارڈز کی بنیاد پر تجویز کردہ سکیمات سے بھی اتفاق کیا گیا۔اجلاس میں اغبرگ کو گیس کی منظوری دینے ، نوحصار ، سرہ غوڑگئی ،کچلاغ ، شالدرہ ٹو مری آباد، تاج کمپلیکس کاسی روڈتا قلندر مکان تک 16انچ ہائی پریشرنئے پائپ لائن کی تنصیب ، پشتون آبادوگردنواح ،محمود مینہ، افغان مینہ، محمود آباد، ہزار گنجی ،شیخان علاقہ بالخصوص رئیسانی روڈ پر نئے پائپ لائن کی تنصیب، سریاب ،لوڑ کاریز، شرقی بائی پاس ، بھوسہ منڈی ، پشتون باغ، ہزار ہ ٹاؤن ، کوئلہ پھاٹک تا نواں کلی 8انچ نئے پائپ لائن کی تنصیب سمیت مین سٹی ایریا اور کوئٹہ شہر کے ہر علاقے میں گیس پریشر کا مسئلہ حل کرنے کیلئے مختلف تجویز کردہ سکیمات پر عملدرآمد اور باقی رہ جانیوالے علاقوں کا سروے کرکے ضرورت کے مطابق اقدامات کا فیصلہ کیا گیا ۔ اجلاس میں سلیب رینج کے تحت گھریلو صارفین کیلئے ٹیرف ریٹ 300یونٹس سے بڑھا کر 500یونٹس تک مقرر کرنے کا اصولی فیصلہ کیا گیا کہ حکام بالا اور وفاقی حکومت سے اس کی منظوری لی جائیگی ۔ اجلاس میں پشتون بلوچ مشترکہ صوبے کے مختلف علاقوں یعنی ہرنائی ٹاؤن ، سنجاوی ٹاؤن ، لورالائی ٹاؤن، بارکھان ٹاؤن ، موسیٰ خیل ٹاؤن، میختر ٹاؤن، دکی ٹاؤن، خانو زئی ٹاؤن ،برشور ٹاؤن ،مسلم باغ ٹاؤن، قلعہ سیف اللہ ٹاؤن، ژوب ٹاؤن ،شیرانی ٹاؤن، قلعہ عبداللہ ٹاؤن، چمن ٹاؤن، کوہلوٹاؤن ،خاران ٹاؤن، کیچ تربت ٹاؤن، چاغی ٹاؤن ، پنجگور ٹاؤن، وڈھ ٹاؤن، مٹھری ٹاؤن،واشک ٹاؤن ، وندرٹاؤن، اوتھل ٹاؤن،انجیرہ ٹاؤن، گنداوہ ٹاؤنمیں ایل پی جی گیس کے ذریعے عوام کوگیس کی سہولت دینے کے مختلف سکیموں کا جائزہ لیاگیا اور ان سکیمات پر جلد سے جلد عملدرآمد کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی ۔جبکہ اجلاس کو بتایا گیا کہ سوراب نوشکی اور گوادر میں ایل پی جی پلانٹ پر کام مکمل ہوچکا ہے اور آواران و لسبیلہ کام جاری ہے ۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ حالیہ سیزن میں زرغون اور شکارپور لائن کو ملا کر 180ملین کیوبک فٹ گیس کی ترسیل صوبے کو کی گئی ہے جبکہ ضرورت 210ملین کیوبک فٹ کی ہے لہٰذا اس اضافی تعداد کو پورا کرنے کیلئے جاری کام میں تیزی لائی جائیگی۔ اجلاس میں ضلع پشین میں پشین ٹی بی ایس ، حرمزئی کربلا ٹی بی ایس کی استعداد بڑھانے اور بند خوشدل خان لائن پر 4.2کلو میٹر تک 8انچ کی پائپ بچھانے و اچکزئی محلہ سمیت نیو کلی سرخاب سکیم پر جلد سے جلد کام شروع کیا جائیگا ۔ جبکہ پشین ٹی بی ایس یعنی پشین کیسکو آفس تا ہیکلزئی کراس تک تا حرمزئی تک 16انچ پائپ لائن اور پشین تا ڈب کراس تک 16انچ کی نئی پائپ لائن کی منظوری سے اتفاق کیا گیا ۔ اسی طرح کچلاغ پی آر ایس سے زیارت کراس تک علیحدہ بائی پاس لائن منظور کرنے سے اتفاق کرتے ہوئے کہا گیا کہ اس سے ضلع زیارت میں پریشر کے مسئلے سمیت مزید آبادی کو گیس دینے کی سہولت میں آسانی ہوجائیگی اور بوستان ایریا کو علیحدہ کردیا جائیگا۔ اجلاس میں کوئٹہ سمیت مختلف اضلاع کے ری انفوسمنٹ سکیمات کی منظوری سے بھی اتفاق کیا گیا ۔جبکہ ضلع پشین کے چر بادیزئی ایریا اور سریلہ حبیب زئی سکیمات پر عملدرآمد تیز کی جائیگی۔ اور بادیزئی ایریا میں نو (9) پی آر ایس لگانے سے اتفاق کیا گیا تاکہ With Outکنٹرول گیس کامسئلہ پیدا نہ ہو۔ اجلاس میں یہ اتفاق کیا گیا کہ عوام کو اپنے بلوں کی بروقت ادائیگی یقینی بنانے کیلئے ہر سطح پر کہاجائیگا ۔ اورمخصوص عناصر کی جانب سے میٹروں کو خراب یا ٹمپرنگ کرنے کی حوصلہ شکنی کی جائیگی اور ایسے مخصوص عناصر کی جانب سے محکمے کی طرف سے تادیبی و قانونی کارروائی برحق ہوگی۔