|

وقتِ اشاعت :   March 5 – 2017

اسلام آباد: پاکستان میں تعینات افغان سفیر عمر زخیل وال کا کہنا ہے کہ اگر پاکستانی حکام کی جانب سے سرحد نہ کھولی گئی تو افغان حکومت سے شہریوں کو وطن واپس لے جانے کے لئے چارٹرڈ طیاروں کی درخواست کروں گا۔ پاکستان میں تعینات افغان سفیر عمرزخیل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پراپنی ٹوئٹ میں افغانستان کی کوتاہیوں پر پردہ ڈالتے ہوئے سرحد کی بندش کا ذمہ دار پاکستان کو ٹھہراتے ہوئے کہا کہ پاک افغان تجارتی اور سفری راستوں کی بندش سے عام شہریوں کو نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے پاکستان میں پھنسے افغان شہریوں میں زیادہ تعداد غریب افراد کی ہے جو علاج اور دوسرے کاموں کی غرض سے پاکستان آئے تھے لیکن سرحد کی بندش کے باعث ڈھائی ہزارافراد اپنے گھروں میں جانے کے منتظراور پریشان حال ہیں جب کہ اس اقدام سے باہمی تجارت کو بھی شدید نقصان پہنچ رہا ہے۔ عمرزخیل وال کا کہنا تھا کہ پاک افغان سرحد کی بندش کے باعث عوام کی مشکلات کے حوالے سے پاکستانی سول و عسکری حکام سے بات بھی کرچکا ہوں لیکن بہت سی یقین دہانیوں کے باوجود عملدرآمد نہیں ہوا اوراگر آئندہ چند روز تک یہی سلسلہ برقرار رہا تو اپنی حکومت سے چارٹرڈ طیارے بھیجنے کی درخواست کروں گا اور اس سلسلے میں پاکستانی وزیراعظم نوازشریف کے مشیر برائے خارجہ سرتاج عزیز کو بھی مطلع کردیا ہے۔ واضح رہے کہ ملک میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات کی ذمہ داری کالعدم جماعت الاحرار نے قبول کی تھی جس کے محفوظ ٹھکانے افغانستان میں ہیں، پاکستان نے متعدد بار افغان حکام سے ان کے خلاف کارروائی کرنے کا کہا لیکن مثبت جواب نہ ملنے پر پاکستان نے مجبوراً افغانستان سے دہشت گردوں کی پاکستان میں آمدورفت کوروکنے کے لئے یہ قدم اٹھانا پڑا۔