اسلام آباد : پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت گوادر میں ایکسپریس وے کی تعمیر کیلئے نئے مالی سال میں 6ارب14کروڑ روپے سے زائد مختص کرنے کی تجویز ہے،گوادر میں پینے کے پانی کی فراہمی کیلئے 20کروڑ روپے لاگت کے منصوبے کی بھی نشاندہی کی گئی ہے،2017-18 میں گوادر میں 10کروڑ روپے کی لاگت سے پاک چین فنی،پیشہ وارانہ تعلیمی ادارہ بھی بنے گا۔آئندہ مالی سال میں30کروڑ روپے لاگت سے گوادر کے ہاؤسنگ کمپلیکس تعمیر کیا جائے گا،گوادر میں پینے کے پانی کی فراہمی سے متعلق ’’ بریک واٹر‘‘ کی تعمیر کیلئے فزیبلٹی سٹڈی کی جائے گی جس پر 20کروڑ روپے کی لاگت آئے گی گوادر کی بندرگاہ پر اضافی ٹرمینلز کی تعمیر کیلئے 50کروڑ روپے گوادر فش ہاربر کیلئے 5کروڑ روپے گوادر میں بزنسز کمپلیکس کیلئے 10کروڑ روپے،گوادر کے ماسٹر پلان کے تحت زمین کی خریداری کیلئے 8ارب روپے کی رقم مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے،میرین فشریز ڈیپارٹمنٹ کے قیام کی بھی تجویز ہے،7 کروڑ 10لاکھ روپے کی لاگت سے کراچی میں ماہی گیروں کیلئے تربیتی مرکز بھی نئے مالی سال میں بنے گا،سندھ اور بلوچستان کے ساحلی علاقوں کیلئے میرین بیالوجیکل ریسرچ لیبارٹری بھی بنے گی،سرکاری دستاویزات کے مطابق 2017-18 میں بندرگاہوں و جہاز رانی کیلئے 22ارب 35کروڑ 58لاکھ روپے سے زائد لاگت کے 18منصوبوں کی نشاندہی کی گئی ہے،اہم منصوبوں میں گوادر سی پیک کے تحت مقامی آبادی کیلئے بنیادی سہولیات کی دستیابی کو یقینی بنانا بھی ہے۔