|

وقتِ اشاعت :   March 6 – 2017

سبی: صوبائی وزیر بلدیات سردار مصطفی خان ترین نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت بلدیاتی اداروں کو اختیارات کی نچلی سطح پر مکمل سنجیدہ ہے ،تبدیلی لانے کے لیے اختیارات کو تفویض کرنا ہو گا،اختیارات کی منتقلی میں بلوچستان کی ہائی بیورو کریسی روکاوٹ تھی جو ختم ہو گئی ہے ، حالیہ دہشت گردی سے بلوچستان کے عوام خائف نہیں ہو ں گے سبی کا سالانہ میلہ منعقد کرواکر صوبائی حکومت نے دہشت گردوں کے عزائم کو ناکام بنا دیا ہے،صوبائی حکومت نے سبی میلہ سانحہ سہیون کے لواحقین سے اظہار یکجہتی کے لیے موخر کیا تھا نہ کہ منسوخ کیا تھا ،بیوروکریسی منتخب عوامی نمائندوں کو تسلیم نہیں کرتی جو کسی المیہ سے کم نہیں ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے سالانہ سبی میلہ2017کے سلسلے میں گورنر ہاؤس میں منعقدہ بلدیاتی کنونشن میں بلدیاتی نمائندوں ،صوبائی وزراء اور قبائلی عمائدین و معتبرین سے خطاب میں کیا ،کنونشن سے صوبائی مشیر امور حیوانات عبیداللہ بابت ،رکن صوبائی اسمبلی نصراللہ زیرئے ،ڈسٹرکٹ چیئرمین سبی ملک قائم الدین دہپال،ڈسٹرکٹ چیئرمین کوئٹہ ملک نعیم بازئی،ڈسٹرکٹ چیئرمین کچھی سردارزادہ سردار خان رند،ڈسٹرکٹ چیئرمین کیچ فدا حسین دشتی،میونسپل چیئرمین حاجی محمد داؤدرند نے بھی خطاب کیا کنونشن میں کمشنر سبی ڈویژن ڈاکٹر سعید احمد جمالی،ڈپٹی کمشنر سیف اللہ کھیتران،سینئر سپرٹنڈنٹ آف پولیس سردار حسن موسیٰ خیل ،چیف آفیسر حاجی محمد خان سیلاچی،انجینئر کامران مری و دیگر بھی موجود تھے،صوبائی وزیربلدیات سردارمصطفی خان ترین نے کہا کہ صوبائی حکومت بلدیاتی اداروں کو اختیارات منتقل کرنے میں سنجیدہ ہے جس کا واضح ثبوت ملک میں سب سے پہلے بلوچستان کی صوبائی حکومت نے بلدیاتی الیکشن مخدوش صورتحال کے باوجود منعقد کروائے لیکن صوبے کی ہائی بیوروکریسی اختیارات کی منتقلی میں بڑی روکاوٹ حائل تھی لیکن الحمداللہ بلوچستان کے عوام کی اس بیوروکریٹ سے جان چھوٹ گئی ہے اور انشااللہ جلد ہی وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری صوبہ بھر کے منتخب چیئرمینوں کا اجلاس طلب کرکے ان کے مسائل ھل کریں گے اور نئے چیف سیکرٹری بلوچستان کے سامنے رکھیں گے انہوں نے کہا کہ ہم نئے چیف سیکرٹری بلوچستان سے توقع رکھتے ہیں کہ وہ صوبے میں جمہوری عمل کی کامیابی کے لیے اختیارات کی نچلی سطح پر منتقلی کے لیے جمہوری اداروں کے ساتھ آئینی تعاون کریں گے اور حائل روکاوٹون کو دور کریں گے انشااللہ بلدیاتی نمائندوں کو ماہ مارچ میں احتجاج کی ضرورت نہیں پڑئے گی انہوں نے کہا کہ سبی کا سالانہ میلہ مویشیاں واسپاں نہ صرف سبی بلکہ بلوچستان کی معیشت کو سہارا دینے میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے میلے میں شرکت کرنے والوں کی وجہ سے یہاں کے غریب اور پسماندہ لوگوں کے لیے روزگار کے نئے دروازئے کھلتے ہین انہوں نے کہا کہ چند ناعاقبت اندیش لوگوں کی جانب سے صوبائی حکومت پر الازم لگایا گیا تھا کہ صوبائی حکومت نے سبی میلے کو منسوخ کردیا ہے جو ہمارئے خلاف منفی پروپگینڈہ تھا میلے کی منسوخی کے ذمہ دار سابق چیف سیکرٹری بلوچستان تھے جو آج لاہور میں بیٹھا ہے انہوں نے کہا کہ سوبائی حکومت نے صرف سانحہ سہیون کے لواحقین سے اظہار یکجہتی کے لیے میلے کو عارضی طور پر ملتوی کردیا تھا نہ کہ منسوخ کیا تھا زندہ قومیں اپنے میلے اور قومی تہوار جوش و جذبہ اور ملی یگانگت کے ساتھ مناتی ہیں اور سبی اور بلوچستان کے عوام نے کامیاب میلہ منا کر دنیا تک امن و محبت اور بھئی چارئے کا پیغام پہنچایا ہے جبکہ دہشت گردوں کے ناپاک عزائم کو ناکام بنا دیا ہے انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت عوام کے معیار زندگی کو بلند بنانے کے لیے عملی طور پر ٹھوس اقدامات اٹھا رہی ہے جبکہ نئی نسل کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنے کے لیے میڈیکل کالجز،یونیورسٹیوں کے قیام سمیت روزگار کے مواقع فراہم کررہی ہے انشااللہ رواں مالی سال میں30ہزار خالی آسامیوں پر میرٹ کی بنیاد پر تعیناتیوں کو یقینی بنایا جائے گا جس سے نوجوانوں کو روزگار میسر ہوگا انہون نے کہا کہ ہم بلدیاتی چیئرمینوں کے صبر و برداشت کو بھی قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں کہ انہوں نے اختیارات نہ ہونے کے باوجود بھی عوامی خدمت کے جذبہ سے سرشار ہوکر اپنا کردار ادا کیا اور جمہوری عمل کو مزید استحکام بخشا ہے۔