|

وقتِ اشاعت :   March 7 – 2017

ڈیرہ مراد جمالی : بلوچ قوم پرست رہنما سابق وزیراعلی ٰ بلوچستان رکن صوبائی اسمبلی سردار اختر جان مینگل کہاکہ ہمیں عوام کی طاقت کا پورا بھروسہ ہے مری معاہدہ کرنے کے بجائے عوام کی عدالت میں جانے کو پسند کریں اختیارات عوام کا حق مانگے پر وزیراعلی ہاؤس سے پتلی گلی سے گھر بھیج دیتے ہیں مردم شماری کے بائیکاٹ کرنے کیلئے بلوچستان کی دیگر سیاسی جماعتوں سے مشاورت جاری ہے مشاورت سے ہی بائیکاٹ کیا جائے گااین ایف سی ایوارڈ رقبہ کے لحاظ گیس رائلٹی دینا کسی کی خیرات نہیں ہے ہمارا حق ہے خیرات میں ملنے والے چند کوڑیوں کو خرد برد کرنے کیلئے تاریکی گلی سے ایسے امیدوار لائے گئے جن کو بلوچ عوام کے نام پر ملنے والے رقم کو کرپشن کرنے کا لائنس دیا جس کی وجہ سے کھربوں روپے ملنے کے باوجود عوام پینے کے صاف پانی صحت تعلیم سڑکوں کی سہولیات سے بھی محروم ہیں وزیراعلی ٰ کی جانب سے ڈویژنل اور ضلعی ہیڈ کوارٹر کیلئے 50،50اور 20,20کروڑمنتخب عوامی نمائندوں کو دینے کے باوجود بیورو کریسی کی خوشنودی حاصل کرنا ہے ان خیالات کا اظہار عمرانی ہاؤس عمرانی ڈیرہ مراد جمالی میں قبیلے کے سربراہ سابق صوبائی وزیر سردار فتح خان عمرانی اور ان کے فرزند بابا غلام رسول عمرانی کو بی این پی میں شمولیت کرنے کی دعوت دینے کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے کیا اس موقع پر عبدالولی کاکڑ سابق سینیٹر ثناء اﷲ بلوچ میر عبدالروف مینگل میر محمد اسماعیل مینگل غلام مصطفی مینگل کامریڈ غلام علی بلوچ قربان علی عمرانی سمیت دیگر بھی موجود تھے سردار اختر جان مینگل نے کہاکہ ناراض بلوچ بھائیوں سے میں کیا مزاکرات کروں پارلیمنٹ کی سیاست کرنے کے باوجود وہ مجھ سے ناراض ہیں میں خود ان سے ناراض ہوں بلوچستان کے مسئلہ کا حل بات چیت سے ہے جس کیلئے حکمران سنجیدہ نظر نہیں آ رہے ہیں بی این پی پارلیمنٹ کی سیاست پر مکمل یقین رکھتی ہے طاقت ور سے حقوق چھینے پڑتے ہیں انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے سائل وسائل لوٹنے کی کسی کو بھی اجازت نہیں دی جائے گی مردم شماری کو افغان مہاجرین کی موجودگی میں کسی صورت بھی قبول نہیں کریں گے اور کہاکہ پاک چین اقتصادی راہداری بلوچستان سے سڑکوں کی رابطہ کاری کی جاری ہے معاشی ترقی کیلئے صنعتی زون بنانے کیلئے کوئی منصوبہ بندی نہیں کی جارہی ہے سی پیک میں بلوچستان کیلئے ایک ارب روپے رکھا گیا ہے باقی ترقی کا روخ پنجاب کی طرف موڑ دیا گیا ہے اور کہاکہ بلوچستان میں صاف شفاف انتخابات کرائے جائیں تو بی این پی کلین سوپ کرے گی ماضی کے الیکشن کمیشن کے تلخ تجربات ہمارے سامنے ہیں فرشتوں کو قید کرنا ہو گا اور کہاکہ 2018کے عام انتخابات میں بائیکاٹ کا فیصلہ دوستوں سے ملکر کیا تھا جن لوگوں نے تھوک چاٹ کر الیکشن میں حصہ لیا لیکن عوام کے اعتماد پر پورا اترنے کیلئے بی این پی اپنے فیصلے پر ثابت قدم رہی ہے انہوں نے کہاکہ عوام کو پسماندگی کی جانب دھکیلانے والوں کی الٹی گنتی شروع ہو چکی ہے ۔