واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فلسطینی صدر محمود عباس کو اسرائیل کے ساتھ امن مذاکرات کے حوالے سے بات کرنے کے لئے وائٹ ہاؤس آنے کی دعوت دی ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فلسطین کے صدر محمود عباس کو فون پر وائٹ ہاؤس آنے کی دعوت دی ہے۔ صدر محمود عباس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ 3 سال قبل اسرائیل اور فلسطین کے درمیان ختم ہونے والے پرامن مذاکرات کو دوبارہ شروع کرنے کے حوالے سے بات چیت کریں گے۔
دوسری جانب وائٹ ہاؤس کے ترجمان شان اسپائسر نے پریس بریفنگ کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے دی جانے والی دعوت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ دونوں رہنماؤں کے درمیان پہلی بار بات چیت ہوئی ہے تاہم یہ طے نہیں ہوا کہ یہ ملاقات کب ہوگی۔ اسپائسر نے بتایا کہ اس سے قبل فروری میں مشرق وسطیٰ امن مذاکرات کے تعطل پر صدر ٹرمپ اسرائیلی صدر بینجامن نیتن یاہو سے بھی ملاقات کرچکے ہیں۔
واضح رہے کہ چند روز قبل اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نِکی ہیلی نے بھی پہلی مرتبہ اپنے فلسطینی ہم منصب ریاض منصور سے ملاقات کی۔ جس کے بعد ہیلی نے ٹوئٹر پر ایک پیغام پوسٹ کیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کو عالمی ادارے سے توقعات وابستہ کرنے کے بجائے اسرائیل کے ساتھ براہِ راست مذاکرات میں شریک ہونا چاہیئے۔