کوئٹہ : بلوچستان اسمبلی نے مردم شماری کے فارم میں معذورو ں کی شرکت یقینی بنانے سے متعلق قرارداد منظور کرلی جبکہ اراکین اسمبلی کے اختلاف پر محکمہ ایس اینڈ جی اے ڈی کی نائب قاصد کی حالیہ تعیناتیوں کی تحقیقات کیلئے پانچ رکنی کمیٹی تشکیل دیدی گئی۔دولت مشترکہ کے عالمی دن کے موقع پر بلوچستان اسمبلی میں پہلی مرتبہ عام بحث کی گئی جس کے دوران اسپیکر بلوچستان اسمبلی راحیلہ حمید خان درانی نے کامن ویلتھ ڈے کے حوالے سے اپنا ملکہ برطانیہ کا پیغام پڑھ کر سنایا اسمبلی میں گزشتہ منان چوک پر پیش آنے والے واقعے کے دوران پولیس اہلکاروں کی غفلت پر بھی احتجاج کیا گیا ۔ تفصیلات کے مطابق بلوچستان اسمبلی کا اجلاس اسپیکر راحیلہ حمید درانی کی زیر صدارت میں 55منٹ کی تاخیر سے شروع ہو ا جلاس میں مردم شماری کے فارم میں معذورو ں کا خانہ شامل کرنے سے متعلق قرارداد پیش کی گئی مشترکہ قرارداد رکن اسمبلی پرنس احمد علی نے پیش کی ایوان نے مردم شماری میں معذوروں کو شامل کئے جانے کی ترمیم کے بعد قرار داد متفقہ طورپر پر منظور کرلی اسمبلی میں قائمہ کمیٹی برائے صحت کی چیئرپرسن قائمہ ڈاکٹر رقیہ ہاشمی نے چلڈرن اسپتال کوئٹہ کی توسیع سے متعلق رپورٹ پیش کی،جسے ایوان نے منظور کرلیا جبکہ مستونگ کیڈٹ کالج میں داخلے اور پشین کیڈٹ کالج میں تعیناتیوں سے متعلق قائم خصوصی کمیٹی نے ایوان میں اپنی رپورٹ پیش کی نکتہ اعتراض پر ارکان اسمبلی کی جانب سے محکمہ ایس اینڈ جی ای ڈی میں نائب قاصد کی 156آسامیوں میں بھرتی کے عمل کی تحقیقا ت کیلئے مشیر قانون سردار رضا محمد کی سربراہی میں پانچ رکنی کمیٹی قائم کر دی گئی اسپیکر نے رولنگ دی کہ مذکورہ کمیٹی ایک ہفتے میں اپنی رپورٹ پیش کرئے ۔صوبائی وزیر نواب ایاز جوگیزئی ،مجید خان،ودیگر نے خطاب کرتے ہوئے گزشتہ دنوں منان چوک پر افسوسناک واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ پولیس کے سانے گاڑی والوں پر تشدد ہوا اور انھیں زخمی کیا گیا واقعہ کے وقت موجود پولیس خاموش تماشائی بنی دیکھتی رہی جس سے ثابت ہوا پولیس انتہائی نکمی ہوگئی ہے شہر کو ایف سی کے حوالے کرکے ہم نے پولیس کو ناکارہ بنادیا ہے پولیس جرائم پیشہ ا فراد کی سرکوبی کی بجائے مافیا سے ملی ہے ہم نے گزشتہ5 سا لو ں میں 150 ارپ روپے سیکورِٹی پر خرچ کئے لیکن بے امنی کی فضا قائم ہے ،بلوچستان اسمبلی میں مردم شماری کے فارم میں معذوروں کا خانہ دوبارہ شامل کرانے سے متعلق قرارداد ترامیم کیساتھ منظور کر لی گئی اجلاس میں پرنس احمد علی نے مردم شماری فارم سے متعلق مشترکہ قرار داد پیش کرتے ہوئے کہا کہ مردم شماری کے فارم میں معذوروں کا خانہ ختم کردیاگیا ہے جس کی وجہ سے معذور افراد مردم شماری کے عمل میں حصہ لینے سے محروم رہ جائیں گے اس لئے صوبائی حکومت وفاقی حکومت رجوع کرے کہ مردم شماری کے فارم میں معذوروں کا خانہ دوبارہ شامل کرنے کو یقینی بنائے ۔تاکہ معذور افراد کو امسال منعقد ہونے والی مردم شماری میں شرکت کاموقع مل سکے ۔انہوں نے کہا کہ معذور افراد معاشرے کا اہم حصہ ہیں دنیا بھر میں معذورا فراد کے لئے خصوصی اقدامات کئے جاتے ہیں ملک میں مردم شماری ہونے والی ہے اس میں معذور افراد کو شمار نہ کیا گیا تو یہ بڑی ناانصافی ہوگی اور ان کی تعداد سامنے نہیں آسکے گی ۔ اے این پی کے انجینئرزمرک خان اچکزئی نے کہا کہ انہوں نے مردم شماری فارم میں معذورا فراد کا خانہ شامل کرانے کی بھرپور کوشش کی مگر کامیابی نہ مل سکی اب جبکہ فارم چھپ چکے ہیں اس میں تبدیلی شاید مشکل ہو انہوں نے تجویز دی کہ مردم شماری فارم میں معذور افراد کے اندراج کے لئے مینوئل طریقہ اختیار کیا جائے ۔پشتونخوا میپ کے ولیم جان برکت نے کہا کہ مردم شماری فارم میں معذور افراد کے لئے خانہ نہیں رکھا گیا ہے اب ایسا کرنا ممکن نہیں لہٰذا فارم میں کسی بھی طرح سے معذور افراد کے اندراج کو یقینی بنایا جائے صوبائی وزیر تعلیم عبدالرحیم زیارتوال نے کہا کہ یہ بات درست ہے کہ بہت بڑی تعداد میں فارم چھپ چکے ہیں جن میں معذورا فراد کے لئے خانہ نہیں ہے مردم شماری میں معذور افراد کو شامل کیا جانا اس لئے بھی ضروری ہے کہ اس کی بنیاد پر ملازمتوں و دیگر میں ان کا کوٹہ طے کیا جاتا ہے اس سلسلے میں وفاقی حکومت سے بات کی جائے کہ مردم شماری فارم میں معذور افراد کو مینوئل طریقے سے شامل کیا جائے تاکہ یہ مسئلہ سردخانے کا شکار نہ ہو سپیکر راحیلہ حمید خان درانی نے قرار دادکو اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ معذور افراد کو مردم شماری میں شامل کیا جانا چاہئے انہوں نے ایوان کے سامنے انجینئرزمرک خان کی تجویز رکھتے ہوئے تجویز دی کہ قرار داد کے متن میں معذور افراد کا خانہ کا لفظ نکال کر مردم شماری میں معذوروں کی شرکت کو یقینی بنایا جائے ۔ ایوان نے اس ترمیم کے ساتھ قرار داد متفقہ طو رپر منظور کرلی ۔اجلاس میں سی اے پی کی تمام شاخوں میں یوم دولت مشترکہ 2017ء منانے کے حوالے سے عام بحث ہوئی سپیکر راحیلہ حمیدخان درانی نے دن کی اہمیت سے متعلق ارکان کو بتایا کہ بلوچستان اسمبلی میں پہلی مرتبہ یہ دن منایا جارہا ہے جبکہ پوری دنیا میں یہ دن ہر سال منایا جاتا ہے دولت مشترکہ دنیا کے باون ممالک کی تنظیم ہے اور ان ممالک کی آبادی دو ارب سے زائد ہے یہ ممالک ماضی میں بالواسطہ یا بلا واسطہ طور پر سلطنت برطانیہ کے ماتحت رہے ہیں یہ تنظیم رکن ممالک میں امن جمہوریت معاشی ترقی کے لئے کام کرتی ہے اور اس سال اس کا موضوع امن ہے صوبائی وزیر تعلیم عبدالرحیم زیارتوال نے کہا کہ باون ممالک کی تنظیم کا من ویلتھ رکن ممالک کو درپیش مسائل پر غور اور ان کے حل کے لئے اقدامات کرتی ہے اس وقت ہم سب سے زیادہ دہشت گردی سے متاثر ہوئے ہیں اورہمیں امن کی ضرورت ہے اورہم بھی یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ ہر حال میں امن کو برقرار رکھاجائے ۔کوئی بھی ملک کسی دوسرے ملک کے معاملات میں مداخلت نہ کرے اور یہ اقوام متحدہ کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ کسی بھی ملک کو کسی دوسرے ملک کے معاملات میں مداخلت سے روکے ۔افغانستان میں بھی بیرونی مداخلت بند ہوئے بغیر امن کا قیام مشکل ہے انہوں نے کہا کہ دنیا کے وسائل انسانوں کے لئے ہیں اور ان کے لئے استعمال ہونے چاہئیں ہم غربت خوراک کی قلت ماں و بچے کی شرح اموات سمیت دیگر مسائل سے دوچار ہیں انہوں نے کہا کہ کامن ویلتھ کی جانب سے امن جمہوریت اظہار رائے کی آزادی کو زیادہ اہمیت دی جاتی ہے ہم بھی اس کے خواہاں ہیں انہوں نے کہا کہ چند بڑے ممالک کی اجارہ داری کے باعث چھوٹے ممالک کی معیشت اور ترقی رک گئی ہے اقوام متحدہ اور کامن ویلتھ کو سب کی یکساں ترقی اور مسائل کے حل پر توجہ دینی ہوگی ۔ انجینئرزمرک خان نے کہا کہ یہ دن منانے کا فیصلہ اچھا ہے دیکھا جائے کہ کامن ویلتھ نے ہمارے ملک کے لئے کیا کیا ہے بلوچستان زرخیر اور قدرتی وسائل سے مالامال ہونے کے باوجود پسماندہ ہے ہم نے اپنے مسائل کو خو د بھی حل کرنا ہوگا ہر بات کے لئے کامن ویلتھ کے لئے نہیں دیکھنا ہوگا کامن ویلتھ امن کے قیام میں ہمارا ساتھ دے ہمیں امن کے لئے خود بھی موثر پالیسیاں بنانا ہوں گی میر جان محمد جمالی نے کہا کہ دولت مشترکہ برطانوی سامراج کے ماتحت رہنے والے ممالک کی تنظیم ہے دوسری جنگ عظیم کے خاتمے کے بعد جب برطانیہ کمزور ہوا تو اس نے اپنی نوآبادیات ختم کرنے کی پالیسی اپنائی جس کے بعد بہت سے ممالک نے آزادی حاصل کی 1949ء میں برطانیہ نے دولت مشترکہ قائم کیا تاکہ ان ممالک کے مسائل حل کئے جائیں مگر دیکھا جائے تو کشمیر سمیت بہت سے مسائل اسی کے پیدا کردہ ہیں ہمیں ماضی کو سمجھنا ہوگا اور اپنے مسائل کے حل کے ساتھ امن کے قیام کو یقینی بنانا ہوگا۔ جمعیت العلماء اسلام کی شاہدہ رؤف نے کہا کہ دنیا کا ہر ملک امن کا خواہش مند ہوتا ہے ہماری بھی خواہش ہے کہ ہمارے ملک اور صوبے میں امن قائم ہو ایک دوسرے کا احترام اور برداشت ریاستوں کی سطح پر ہونا چاہئے ایک دوسرے کا موقف سننا اور اس کا احترام ضروری ہے ریاستوں کی سطح پر نفرتوں کا خاتمہ کرنا ہوگاکامن ویلتھ کے رکن ملک ہونے کی حیثیت سے ہمین دیکھنا ہوگا کہ ہمیں اس سے کیا فائدہ ہورہاہے مسلم لیگ(ن)کے پرنس احمد علی نے کہا کہ 1949ء میں برطانوی سامراج نے یہ سمجھ لیا کہ وہ مزید نوآبادیات قائم نہیں رکھ سکتا جس کے بعد کامن ویلتھ کا قیام عمل میں لایا گیا جس کے ایجنڈے میں امن جمہوریت انصاف اورا ظہار آزادی کو ضروری سمجھا گیا برطانیہ نے اپنی نوآبادیات کو گڈ گورننس کے لئے ختم کیا اور آج امن سب سے بڑی ضرورت ہے ، اراکین کے اظہار خیال کے بعد سپیکر نے رولنگ دیتے ہوئے کہا کہ نواب ایاز خان جوگیزئی نے منان چوک پر گزشتہ دنوں پیش آنے والے واقعے کی نشاندہی کی اس نکتے کا وزیراعلیٰ بلوچستان نے نوٹس لے لیا ہے تحقیقات جاری ہیں اور موقع پر موجود اہلکاروں کو معطل بھی کیا گیا ہے اس لئے یہ نکتہ نمٹادیا جاتا ہے ڈی پی او کی تعیناتی کا معاملہ یہاں نہیں کابینہ کے فورم پر اٹھانا چاہئے پولیس کے حوالے سے اراکین نے جو اظہار خیال کیا ہے اس پر انسپکٹر جنرل پولیس بلوچستان سے بات کر کے ایوان کو آگاہ کیا جائے گا بلاک شناختی کارڈز کے حوالے سے اراکین نے بات کی ہے یہ معاملہ گزشتہ اجلاس میں استحقاق کمیٹی کے سپرد کردیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ زمینوں کے معاملے پر وزیراعلیٰ بلوچستان کی سربراہی میں پہلے سے ہی ایک کمیٹی بنائی جاچکی ہے وہ جلد ہی میٹنگ بلا کر مسئلے کو حل کرائیں گے اگر وہ کسی اور کو نامزد کرتے ہیں تو ان کی سبراہی میں میٹنگ بلا کر مسئلہ حل کرایا جائے جبکہ اس حوالے سے میں خود بھی متعلقہ محکموں کے افسران کو بلا کر ان سے بات کروں گی ۔ سپیکر نے اپنی رولنگ میں کہا کہ اسمبلی کی کارروائی کو موثر بنانے کے لئے اراکین کا اہم کردار ہوتا ہے مگر عام طور پر یہ بات نوٹ کی گئی ہے کہ بعض اراکین اپنی بات کرکے چلے جاتے ہیں جوا چھی بات نہیں ۔ بعدازاں اجلاس غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کردیاگیا۔