چھتر: ضلع نصیر آباکی د علاقوں میں خارش چمڑی کی بیماری نے وبائی شکل اختیار کرلیا محکمہ صحت روک تھام کے لئے ہنگامی بنیادوں کام کرے تفصیلات کے مطابق ضلع نصیر آباد کے تحصیل ڈیرہ مراد جمالی تحصیل چھتر تحصیل تمبو گردو نواح میں چند سالوں سے چمڑی کی بیماری اور خارش کی مرض میں بے تحاشہ اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے اضلاع کے گردونواح گاؤں میں خارش اور چمڑی کی بیماری میں لوگ سینکڑوں کی تعداد میں مبتلا ہو چکے ہیں ۔ متاثرہ لوگ ہزاروں روپے ضائع کرنے کے بعد مرض چھوڑنے کا نام نہیں لیتا ہے۔ چنددن افاقہ ہونے کے بعدمرض دوبارہ طول پکڑ لیتا ہے ۔چمڑی کی بیماری اور خارش کی بیماری میں ایک شخص مبتلا ہونے بعد چند دنوں میں تمام خاندان کو بیماری وبائی شکل میں اپنے لپیٹ میں لے لیتا ہے لوگ جیکب آباد اور کراچی اور لاڑکانہ اور دیگردور دراز حکیموں سے علاج کی مد میں ہزاروں روپے خرچ کررہے ہیں۔ مرض کی شدت انتازور میں ہوتا ہے متبلا شخص اپنے جسم کو ناخنوں سے کرید کرید کر لہولہان کردیتا ہے اس مرض کی پھیلنے کی وجہ کسی کمپنی کی جلنے والی ضائع شدہ زہریلی گیس کی تابکاری سے ہو سکتا ہے اس مرض کی پھیلنے کی وجہ کوئی اور عوامل بھی ہوسکتے ہیں ۔ مرض پھیلنے کا وجہ کیا ہے۔ اس کے لیئے محکمہ صحت بیماری میں مبتلا شخص کے ٹیسٹ اور علاقائی آب ہوا پر بھی ریسرچ کرنا پڑئے گا۔ ضلع نصیر آباد کے گردونواح میں کسی اور علاقہ سے آنے مہمان چند دن رہنے کے بعد موضی مرض میں متبلا ہو کر چلا جاتا ہے جانے والے مہمان اپنے علاقہ میں چمڑی اور خارش کی مرض پھیلانے کا سبب بن جاتا ہے عوامی سماجی وفلاحی وعوامی حلقوں نے صحت کے اعلی حکام سے اپیل کیا ہے چمڑی اور خارش کی موضی مرض کے عوامل کی تحقیق کے لئے ٹیم تشکیل دیا جائے اور اس موضی مرض کی روک تھام کے لئے سرکاری سطح لوگوں کا علاج کیا جائے ۔