کوئٹہ : بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر مولانا عبدالواسع نے بلوچستان کے عوام پر روزگار کے دروازے بند کرنے پرشدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے ایک منصوبے کے تحت عوام پر معاش کے 3 دروازے بندکرکے انہیں فاقہ کشی پر مجبور کردیا ان خیالات کا اظہار انہوں نے مختلف وفود سے بات چیت کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے زمینداروں پر پنجاب سے آنے والی کھاد اور کوئٹہ سے اندرون صوبہ کھاد لے جانے کی اجازت نہیں دی جارہی جس کی وجہ سے زمینداروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے پہلے خشک سالی کی وجہ سے زمینداروں کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا اب کھاد نہ ملنے کی وجہ سے زمینداروں کو مشکلات درپیش ہیں ذمہ دار اس کا ازالہ کریں انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں کرومائیٹ کیلئے جو بارود استعمال کیا جاتا ہے وہ بھی اب مہنگے داموں میں لوگوں کو مل رہا ہے یا بلکل نہیں مل رہا جس کی وجہ سے کرومائیٹ کا کاروبار کرنے والوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے جس کی وجہ سے بیروزگاری میں اضافہ ہوتا جارہا ہے حکومت عوام کو روزگار دینے کے حق میں نہیں تو ان سے روزگار چھیننے کی کوشش نہ کرے اور دوسری طرف چمن بارڈر کو بند کرکے کاروبار سے وابستہ افراد پر کاروبار بند کرکے ان کو فاقہ کشی پر مجبور کردیا اپوزیشن اس پر کبھی بھی خاموش نہیں رہے گی حکومت کو اس پر اپنا کردار ادا کرنا ہوگا ورنہ عوام کیساتھ ملکر بھرپور احتجاج کیا جائے گا ۔