کوئٹہ : پشتونخواملی عوامی پارٹی کے چیئرمین محمود خان اچکزئی نے کہا کہ جب تک عوام کی منتخب کر دہ پارلیمنٹ کو اعتماد میں نہیں لیا جا تا اس وقت تک ملک کو بہتر انداز میں نہیں چلایا جا سکتا کچھ لو گوں کے فیصلوں کی بجائے عوام کے منتخب کر دہ پارلیمنٹ کے ذریعے فیصلہ کیا جائے کہ کس کے ساتھ دوستی کرنی ہے یا دوشمنی کرنی ہے پارلیمنٹ کے علاوہ کسی کے بھی فیصلے تسلیم نہیں کرینگے پاکستان افغانستان میں مداخلت روکے تو وہاں حالات بہتر ہو سکتے ہیں پشتونوں نے اس ملک کیلئے بہت قربانیاں دی ہیں ہمیں بحیثیت قوم تسلیم کیا جائے اگر ایسا نہ کیا گیا تو اس کے بھیانک نتائج برآمد ہو نگے ملک میں ہر کوئی جمہوری نظام کو ختم کرنے پر تلے ہوئے ہیں اگر ملک میں کوئی سزا اور جزا ہو تا تو ملک میں یہ صورتحال نہ ہو تی ان خیالات کا اظہا رانہوں نے غیر ملکی خبر رساں ادارے سے بات چیت کر تے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ جب تک عوام کے منتخب کر دہ پارلیمنٹ فیصلہ نہیں کرینگے تو اس وقت تک ملک کو چلانا بہت مشکل ہو گا یہ فیصلہ کس نے کیاہے کہ افغانستان اور ایران کے ساتھ دشمنی کی جائے ایران اور سعودی عرب کے معاملات میں مداخلت کریں عوام کی منتخب کر دہ پارلیمنٹ نے فیصلہ کر نا ہو گا کہ کس کے ساتھ دشمنی کرنی ہوگی اور کس کے ساتھ دوستی کرنی ہو گی پارلیمنٹ کو ربڑ سٹمپ بنایا جا رہا ہے ربڑ اسٹمپ پارلیمنٹ پاکستان کو نہیں بچا سکتے انہوں نے کہا کہ ہمیں ملک کو اصول ، آئین اور قانون کے مطابق چلانا ہو گا پاکستان اور افغانستان ایک دوسرے کی خود مختاری تسلیم کریں تو قیامت تک چل سکتے ہیں پاکستان میں آئین کی بالادستی نہ ہونے کی وجہ سے مشکلات پیش آرہے ہیں ملک میں عجیب تماشا ہے کہ افغانستان کے ساتھ دشمنی کرے یا ایران کے ساتھ دشمنی کرے یہ اختیار صرف اور صرف عوام کے منتخب کر دہ پارلیمنٹ کے پاس ہیں کہ وہ حالات کو سمجھیں اور کس کے ساتھ دشمنی کرنی ہو گی یا دوستی کرنی ہو گی یہ اختیار صرف اور صرف پارلیمنٹ کے پاس ہونی چاہئے اور جب تک عوام کے امنگوں کے مطابق فیصلے نہیں کئے جا تے اس وقت تک ملک کے حالات بہتر نہیں ہو سکتے ملک کے تمام خارجہ وداخلہ پالیسی پارلیمنٹ کے ذریعے ہونا چا ہئے اگر ملک کے وزیراعظم اور ان کے کچھ لوگ پالیسیاں بناتے ہیں تو ہمیں ہر گز قبول نہیں ہوگا یہ پاکستان کو بربادی سے دوچار کرے گا ہر کوئی آتا ہے پارلیمنٹ کے سامنے مہینوں مہینوں دھرنے دیتے ہیں اس کے لئے کسی کو جزا وسزا نہیں ہو تا اس لئے حالات ٹھیک نہیں ہو رہے انہوں نے کہا کہ پنجاب میں پشتونوں کیساتھ جو ناروا سلوک روا رکھا گیا یہ انتہائی قابل مذمت اقدام ہے حکمرانوں کو چاہئے پشتونوں کو شناختی کارڈ کے نام پر بند کرنے کا سلسلہ فوری طورپر روک دیں افغانستان میں طالبان کی حکومت کی برطرفی کے بعد فاٹادہشت گردوں کے مرکز بن گیا فاٹا کو دہشت گردی کا مرکز کس نے بنایا یہ سب کو معلوم ہے دنیا جہاں کے دہشت گردوں کو اکٹھا کرکے فاٹا کو تباہی وبربادی سے دوچار کیا ایک منصوبے کے تحت فاٹا کے گھروں کو صفحہ ہستی سے مٹایا گیا تمام ہمسایہ افغانستان میں ملک کے قومی خودمختاری کی خلاف ورزی کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ یہ تاثر غلط ہے کہ افغانستان میں طالبان کی حکومت کی برطرفی کے بعد فاٹادہشتگردوں کے مرکز بن گیا فاٹا کو دہشتگردی کا مرکز کس نے بنایا یہ سب کو معلوم ہے دنیا جہاں کے دہشتگردوں کو اکٹھا کرکے فاٹا کو تباہی وبربادی سے دوچار کیا فاٹا میں مولانا فضل الرحمان، اسفند یار ولی اور مجھ سمیت کوئی نہیں جا سکتا لیکن دنیا بھر کے دہشتگردوں کو فاٹا کاہر علاقہ معلوم ہے فاٹا میں 12سو قبائلی عمائدین ، علماء کرام اور پارلیمنٹرین کو شہیدکیاگیا لیکن اسکے باوجود فاٹا کے لوگوں نے ریاست کے خلاف کوئی بغاوت نہیں کی۔