|

وقتِ اشاعت :   March 17 – 2017

راولپنڈی: چین نے خطے میں امن اور استحکام کیلئے پاکستان کے کردار بالخصوص القاعدہ ٗ تحریک طالبان پاکستان اور ای ٹی آئی ایم کے خاتمے کیلئے پاکستان کی کوششوں کو سراہتے ہوئے افغانستان کی سکیورٹی صورتحال اور داعش اور ایسٹ ترکستان اسلامک موومنٹ کے بڑھتے ہوئے خطرے پر تشویش کا اظہار کیا ہے ۔چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ تین روزہ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے ۔ اپنے دورے کے دوران وہ چین کی سیاسی و عسکری قیادت سے ملاقاتیں کرینگے ۔ جمعرات کو پاک فوج کے سربراہ نے بیجنگ میں ایگزیکٹو نائب وزیراعظم یانگ گاؤلی ، وائس چیئرمین سینیٹرل ملٹری کمیشن جنرل فین چینگ لانگ ، چیف آف جائنٹ سروس ڈیپارٹمنٹ جنرل فینگ فونگ ہوئی اور کمانڈر پیپلز لبریشن آرمی (پی ایل اے) جنرل لی یو چنگ سے ملاقاتیں کیں ۔ ملاقاتوں کے دوران خطے کی سیکیورٹی اور معیشت سمیت دفاعی تعاون اور باہمی دلچسپی کے امور پر زیر غور لائے گئے ۔ چینی قیادت نے خطے کی جیو پولیٹیکل اور معاشی و سیکیورٹی صورتحال اور دونوں ممالک کیلئے ان کے اثرات کے حوالے سے مکمل مفاہمت کا اظہار کیا ۔ چینی قیادت نے پاکستان کی جانب سے خطے میں امن اور استحکام کیلئے پاکستان کے کردار بالخصوص القاعدہ تحریک طالبان پاکستان اور ای ٹی آئی ایم کے ملک سے خاتمے کیلئے پاکستان کی کوششوں کو سراہا ۔ چینی قیادت نے افغانستان کی سکیورٹی صورتحال اور داعش اور ایسٹ ترکستان اسلامک موومنٹ (ای ٹی آئی ایم )کے بڑھتے ہوئے خطرے پر تشویش کا اظہار کیا۔ چینی قیادت نے چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے سیکیورٹی انتظامات پر اعتماد اور اس منصوبے کے حوالے سے ہونیوالی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا ۔ آرمی چیف نے چینی قیادت کا دفاعی شعبے میں مدد اور تعاون پر شکریہ ادا کیا جو دونوں ممالک اور عوام کے درمیان سدا بہار منفرد دوستی کے استحکام کا باعث ہے۔ جنرل قمر جاوید باجوہ نے یوم پاکستان پریڈ میں پیپلز لبریشن آرمی کا دستہ بھجوانے پر بھی تشکر کا اظہار کیا ۔ فریقین نے دونوں ممالک کی افواج کے درمیان تعاون جاری رکھتے ہوئے اسے فروغ دینے پر اتفاق کیا ۔قبل ازیں پیپلزلبریشن آرمی ہیڈکوارٹر پہنچنے پر پاک فوج کے سربراہ کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا ۔