|

وقتِ اشاعت :   March 20 – 2017

چمن : آل پارٹیز تاجراتحاد کے زیر اہتمام آج چمن شہر میں مکمل طور پر شٹر ڈاؤن ہڑتال ہواشٹرڈاؤن ہڑتال کے باعث چمن شہر کے تمام کارباری مراکز بند رہے جس سے کاروباری زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی ۔ جمعیت علماء اسلام تحصیل امیر وآل پارٹیز تاجر اتحاد کے صدر مولانا عبدالخالق خادم ،صدر مرکزی انجمن تاجران محمد صادق اچکزئی ،بہادرخان،صاحب جان ،قاہر خان ،تحریک انصاف کے ضلعی صدر نذیر خان اچکزئی ،پاکستان مسلم لیگ (ق) کے ضلعی صدر ڈاکٹر رفیع اللہ اچکزئی ،صوبائی نائب صدر حاجی لالاجان اچکزئی ،قبائلی مشر حاجی فیض اللہ ،جماعت اسلامی امیر قاری امداد اللہ ،اہل سنت والجماعت نوراحمد نظامی ،پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنماء عبدالمنان دورانی ،شہری ایکشن کمیٹی رہنماء عبدالقدوس آزاد نے کہاکہ چمن پاک افغان بارڈر کی بندش تاحال ایک ماہ گزرنے کے باوجود بند ہے جسکی وجہ سے چمن کے بارہ لاکھ آبادی کیساتھ ساتھ صوبے بھر کے اضلاع متاثر ہوئے ہیں یہاں کے تقریبا پچاس ہزار افراد کے روزگار کا مسئلہ ہے جو مختلف طریقوں سے محنت مزدوری کرکے اپنے بچوں کے پیٹ پالتے تھے جوکہ بارڈر کی بندش کے باعث یہ گھرانے فاقہ کشی پر مجبور ہوگئے ہیں جبکہ پاک افغان بارڈر کی بندش سے بین القوامی شاہراہ اہمیت کی حامل ہے جبکہ بارڈر کی بندش سے چمن شہر کے ٹرانسپورٹروں کو بھی شدید مشکلات کا سامنا ہے بین الاقوامی اور سوشل میڈیا رپورٹ کے مطابق پاک افغان بارڈر کی بندش کی وجہ سے چمن کے اضلاع کے علاوہ صوبے بھر اور دیگر اضلاع سے آئے ہوئے افراد کی روزگار بھی متاثر ہوا ہے جبکہ بارڈر کی بندش سے ایمپورٹ ایکسپورٹ کا کاروبار بھی بند ہوگیاہے جس سے ملکی رینو جمع بھی بند ہونے سے رہ گیا اور ملکی خزانے کو بھی کروڑوں روپے کی نقصان برداشت کرنا پڑرہاہے انہوں نے مزیدکہاکہ پاک افغان بارڈر بندش کی وجہ سے چوری چکاری ڈکیتی جرائم جیسے ناسور میں بھی اضافہ ہوگیاہے اگر ہی سلسلہ جاری رہاتو یہاں کے مقامی آبادی نقل مکانی پر مجبور ہوجائیگی صوبائی اسمبلی کے اجلاس کے قرارداد پا س کیاگیا ہے گورنر بلوچستان کے اعلان کے باوجود تاحال پاک افغان بارڈر بند کیاہے اورآج آل پارٹیز تاجر اتحاد کا اجلاس بھی بلایاگیاہے جس میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کیاجائے گا ۔