پسنی : وزیراعظم کے دورہ گوادر کے بعد زمینوں کی قیمت میں کئی گنا اضافہ ، اسلام آباد ، لاہور ، کراچی کے بڑے بڑے تاجروں ، صنت کاروں اسٹیٹ ایجنسی مالکان نے گوادر میں ڈیرے ڈال دیئے۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف کے حالیہ دورہ گوادر کے بعد گوادر کے زمینوں کی قیمتوں میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔ شہر اقتدار اسلام آباد ، لاہور اور کراچی کے بڑے بڑے تاجروں ، صنت کاروں اور اسٹیٹ ایجنسیوں کے مالکان نے اب باقاعدہ گوادر میں ڈیرے ڈال دیا ہے۔ گوادر کے زمینوں کی قیمتوں بے پناہ اضافہ ہوا ہے۔ زمینوں کی فائیلیں ہاتھوں ہاتھ بھکنے لگیں ، واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے دورہ گوادر کے موقع پر گوادر کے لئے اہم اعلانات کئے گئے تھے جہاں وزیراعظم نے گوادر کے لئے ایک بہترین یونیورسٹی کے قیام ، 300 بستروں پر مشتمل ہسپتال کی تعمیر ، گوادر میں روزانہ کی بنیاد پر 50 لاکھ گلین صاف پانی کی فراہمی کے لئے ڈی سیلینیشن پلانٹ کی تنصیب ، گوادر سے 50 نوجوانوں کو چینی زبان سیکھنے کے لئے چین بھجوانے ، گوادر کے 50 ہونہار طالبعلموں کو ملک کی بہترین یونیورسٹیوں میں داخلے کی فراہمی ، گوادر شہر کی سڑکوں ، گلی کوچوں ، نکاسی آب کی نظام کی بہتری کیلئے ایک ارب روپے کی خطیر گرانٹ کے اعلان کے بعد ایک بار پھر گوادر کے زمینداروں کی قسمت جاگ اٹھی۔ گوادر شہر سمیت قرب وجوار کے زمینوں کی مانگ میں مزید اضافہ ہوگیا ہے زرائع نے بتایا ہے کہ بلوچستان کے مختلف علاقوں سے لوگوں نے اپنے چھوٹے موٹے کام چھوڑ کر گوادر میں اپنی مستقبل بنانے کی غرض سے آرہے ہیں ۔ اس وقت گوادر ملک کی مہنگا ترین شہروں میں سے ایک ہے۔ میڈیا کے ایک حالیہ سروے کے مطابق شہر اقتدار اسلام آباد کے بعد گوادر گوادر دوسرے مہنگا ترین شہر ہے ، جہاں روز مرہ زندگی کے بنیادی اشیا بھی انتہائی مہنگی ہوگئی ہیں۔ جس کی وجہ سے غریب ماہی گیر سخت مشکلات کا شکار ہیں۔ دوسری جانب روزانہ کی بنیاد پر وی آئی پی کلچر نے گوادر کے عام شہریوں کو پریشان کردیا ہے۔ کسی بھی اہم شخصیت کی شہر میں داخلے سے پہلے پروٹوکول اور سیکورٹی کے نام پر شہریوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ گوادر جو کہ پاک چین اقتصادی راہ داری کا گیٹ وے ہے جہاں بڑے اہم پروجیکٹ اس وقت زیر تعمیر ہیں جس کی وجہ سے زمینوں ، پلاٹوں کی نہ صرف مانگ میں اضافہ ہوا ہے ، بلکہ اب کرائے پر مکان حاصل کرنا بھی مشکل ہوگیا ہے۔