|

وقتِ اشاعت :   March 26 – 2017

کوئٹہ : حکمران جمہوری سوچ کے دعوے کرتے ہیں لیکن دانستہ طور پر جمہوریت کی کشتی کو ڈوبنے اور سوراخ کرنے پر تلے ہوئے ہیں جس کا ہم حصہ نہیں بنیں گے بااختیار جمہوریت اور جمہوری سوچ پر یقین رکھتے ہیں فوجی عدالتوں کی توسیع کی حمایت نہیں کریں گے ایسے بل سے ثابت ہو گا کہ حکمران عدالتی ریفارمز لانے میں ناکام ہو چکے ہیں ان خیالات کا اظہار بلوچستان نیشنل پارٹی کے قائد سردار اختر جان مینگل نے مسلم لیگ (ن) کے چیئرمین سینٹ میں قائد ایوان راجہ ظفر الحق سے بات چیت کرتے ہوئے کیا گزشتہ روز پارٹی قائد سردار اختر جان مینگل سے راجہ ظفر الحق نے رابطہ کر کے وزیراعظم میاں نواز شریف کا پیغام دیا کہ بی این پی سینٹ میں فوجی عدالتوں میں توسیع کے بارے بل کی حمایت کرے جس پر سردار اختر جان مینگل نے کہا کہ سینٹ میں ہماری ایک نشست ہے اس بل کی حمایت کریں یا مخالفت اس کی صحت پر کوئی اثر نہیں پڑے گا لیکن ہم اس بل کی ہرگز حمایت نہیں کریں گے کیونکہ ہم جمہوری سوچ سے سچی وابستگی اورعملی جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں انہوں نے کہا کہ جو پارلیمانی جماعتیں جمہوری سوچ رکھنے کے دعوے کرتے ہیں لیکن عملاً جمہوری سوچ کی نفی کر رہے ہیں اور دانستہ طور پر جمہوریت کی کشتی کو ڈوبنے اور اس میں سوراخ کرنے پر تلے ہوئے ہیں ہم نے بااختیار جمہوریت پر یقین رکھا جو حکمران پارلیمنٹ کو بااختیار ، مضبوط کرنے کی لفاظی حد تک باتیں کرتے ہیں آج وہ خود یہ تاثر دے رہے ہیں کہ وہ عدالتی ریفارمز لانے میں ناکام رہے جس کی وجہ سے آج ان کے یہ دن دیکھنا پڑ رہا ہے لنگڑی لولی جمہوریت آمریت سے بہتر ہے پارلیمانی جماعتوں کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ ایسے عمل کا حصہ نہ بنیں جس سے ملکی و بین الاقوامی سطح پر منفی تاثر جائے کہ جمہوری ادارے غیر مستحکم اور حکمران بے صلاحیت ہیں انہوں نے کہا کہ ہماری جماعت جمہوریت کے فروغ اسے پروان چڑھانے کی جہد کرتی رہے گی تاکہ لنگڑی لولی جمہوریت کی بجائے باوقاربااختیارجمہوری سوچ عملی طور پر پروان چڑھ سکے ۔